اب وہ فلسفہ ناکام ہوگیا ہے کہ آپ گولی ، لاٹھی اور دباؤ کے ذریعے مسئلہ کوحل کرسکتے ہیں ،سراج الحق

ہفتہ 31 جنوری 2015 17:15

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اب وہ فلسفہ ناکام ہوگیا ہے کے کسی کو آپ گولی ، لاٹھی اور دباؤ کے ذریعے مسئلہ کوحل کرسکتے ہیں بلوچستان کے مسئلہ کے حل کیلئے نوجوانوں کو سینہ سے لگانا ہوگا ان کو تحفظات دور کرنے ہونگے اسلام آباد والوں کو اپنی پالیسان تبدیل کرنی ہونگی بلوچستان کے عوام محبت کرنیوالے اور غیرت مند ہے ان سے پیار سے بات کی جائے توبہت سے مسئلے حل ہوسکتے ہیں انہوں نے یہ بات ہفتہ کے روز جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی عبدالمتین اخوندزادہ ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالکبیر شاکرسمیت جماعت کے دیگر عہدیدار بھی موجودتھے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں بلوچستان مادینی لحاظ سے سب سے اہم بڑا صوبہ ہے صوبے میں کوئلہ اور گیس اور دیگر معدنیات موجود ہیں اگر اس خزانے کو صحیح طور پر استعمال کیا جائے تو بلوچستان ترقی کے لحاظ سے دیگر صوبوں کے برابر آسکتا ہے نوجوانوں کے پاس ڈگریاں موجود ہیں مگر انہیں نوکریاں نہیں ملی اس وجہ سے ان میں مایوسی پھیل رہی ہے ان کو رشوت اور کمیشن کے بغیر نوکریاں نہیں مل رہی اگر ہم اس چیزوں کو ختم کردیں تو نوجوانوں میں جو مایوسی پھیل رہی ہے وہ ختم ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنا دینے کا سلسلہ شروع ہوا تھا وہ بات چیت کے ذریعے حل ہو گیا ہے یہ خوش آئندبات ہے انہوں نے کہا جماعت اسلامی کی یہ پالیسی ہے کہ موجودہ حکومت جن میں مرکزی اور چاروں صوبوں کی حکومتیں اپنی مدت پوری کریں جب انتخابات ہوں عوام خود فیصلہ کریں کہ حکومت نے ان کے مسائل کس حد تک حل کئے ہیں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دنیا میں سب سے پہلے ایٹمی دہشت گردی کی اور بے گناہ افراد کو قتل کیا وہ مسلمانوں کے خون کا پیاسا ہے جہاں بھی اسلامی ممالک ہیں اسے برباد کرنا چاہتا ہے اور ان کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے انہوں نے کہا امریکہ نے غیر اعلانیہ طور پر مسلم ممالک کے خلاف جنگ شروع کی ہوئی ہے اور وہ عالم اسلام کو تقسیم کرنا چاہتا ہے اوررنگ ونسل کی بنیاد پر مسلم ممالک کو تقسیم کررہا ہے اگر ہم سب مسلمان اکٹھے ہوجائیں تو امریکہ کامیاب نہیں ہوسکتا انہوں نے کہا افغانستان میں امریکہ نے جو خون کی ہولی کھیلی ہے وہ ابھی بھی جاری ہے امریکہ یہ کہتا ہے میں افغانستان چھوڑ کر جارہا ہوں جب وہ چھوڑے گا تب پتہ چلے گا کہ واقعی وہ چھوڑ کر گیا فلحال تو وہ افغانستان میں لوگوں کا قتل عام کررہا ہے اور دہشت گردی میں مصروف ہے انہوں نے کہا ہمیں اپنی تمام نا کامیاں امریکہ پر نہیں ڈالنی چاہیے ہمیں اپنے 65سالوں کا بھی حساب دیکھنا ہوگا کہ ہم نہ کیا کیا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو خاص طور پر سندھ میں امن وامان کی صو رتحال پر توجہ دینی چاہیے گزشتہ روز شکار پور میں جو دہشت گردی ہوئی یہ حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے وہ سب سے پہلے امن وامان کی صورتحال پر توجہ دیں کراچی میں باہر سے آکر لوگوں کو تنگ کیا جارہا ہے اس کے علاوہ ماورائے عدالت قتل کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا جس ملک میں صحافی محفوظ نہ ہوں وہ ملک کیسے ترقی کرسکتا ہے بلوچستان میں اب تک کئی صحافی شہید کئے گئے ہیں مگر ان کے ملزم گرفتار نہیں ہوئے یہ تشویش ناک بات ہے حکومت کو چاہئیے کہ وہ فوری طور پر توجہ دیں انہوں نے کہا گوادر کا بیرون ملک سے اس کے رابطوں کے جو روٹ تبدیل کئے جارہے ہیں اس بارے میں ہم پوری معلومات کررہے ہیں اور جب تمام صورتحال سامنے آئیگی اس کے بعد ہم اس بارے میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہونگے انہوں نے کہا فوجی عدالتوں کا قیام اور 21ویں ترمیم اور قیا م کے بارے میں ہم نے پاکستان کی ترقی اور وسیع تر فیصلے کے مطابق حمایت کی تھی تاکہ پاکستان میں امن وامان بر قرار رہے انہوں نے کہا جماعت اسلامی کا دستور اور پالیساں مکمل جمہوری پسند ہے اور اس بارے میں بیرون ممالک کے ایک سروے میں بھی ہمارے موقف کی تائید کی ہے انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان کی عوام کیلئے جو پیکج کا اعلان کیا تھا وہ اسلام آباد کی فائلوں میں دب گیا ہے بلوچستان میں اس کی ترقی کے کوئی اثرات نظر نہیں آرہے بلوچستان کے نوجوانوں کے دلوں میں غصہ ہے اور جو بلوچستان میں خاموشی نظر آرہی ہے وہ کسی طوفان سے کم نہیں اگر حالات ٹھیک نہ کئے گئے تو خاموشی کے بعد جو طوفان اٹھے گا وہ بہت خطرناک ہو گا انہوں نے کہا اس دور میں گولی ،لاٹھی اور دباؤ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا حل موجود ہے نوجوانوں کو پیار اور محبت سے سینے سے لگایا جائے ان کے تحفظات دور کئے جائیں پڑہے لکھے نوجوانوں جو ڈگریاں لیکر نوکریاں تلاش کررہے ہیں انکو نوکریاں دی جائیں تاکہ ان میں احساس محرومی ختم ہو کیونکہ جب تک پڑہے لکھے نوجوانوں کو مطمئن نہیں کرینگے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا دریں اثناء جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے بگٹی ہاؤس جاکر شہید نواب اکبر خان بگٹی کی اہلیہ جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب زادہ طلال بگٹی کی والدہ کی وفات پر ان سے اظہارتعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر نواب زادہ جمیل اکبر بگٹی ، آغا شاہدبگٹی اور دیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔