وزیر اعظم نے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں7.99 روپے سے 11.82 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کر دیا‘اطلاق کل سے ہوگا

ہفتہ 31 جنوری 2015 15:46

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں 7روپے 99پیسے سے 11روپے 82پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کر دیا،کمی سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 70.29پیسے کی سطح پر آ گئی جس کے ساتھ ہی ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیٹرول سی این جی سے سستا ہو گیاجبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کی مد میں ریلیف خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے سب سے زیادہ عوام تک منتقل کیا ۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان وزیر اعظم محمد نواز شریف نے لاہور میں انسداد دہشتگردی فورس کے پہلے بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان انکے سیاسی مشیر ڈاکٹر آصف کرمانی بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم محمد نواز شریف نے بتایا کہ پیٹرول کی قیمت میں 7روپے 99پیسے ،ہائی اوکٹین کی قیمت میں 11روپے 82پیسے ‘ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10روپے 48پیسے ‘ ہائی سپیڈ ڈیزل 5ر وپے 62پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 9روپے 56پیسے کمی کی گئی ہے اور نئی قیمتیں آج یکم فروری سے نافذ العمل ہوں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم شفافیت پر یقین رکھتے ہیں اس لئے سچ کو اپنا شعار بنانا چاہتے ہیں اور سچ قوم کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں ہونیوالی کمی کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 10.75پیسے کمی ہونی چاہیے تھی لیکن ہم نے اسے تقریباً 8روپے رکھا ہے اور حکومت ڈیوٹی کی مد میں2روپے 76پیسے رکھے گی ۔۔پیٹرولیم مصنوعا ت کی قیمتوں میں کمی کے بعد سیلز ٹیکس کم ہو گئے تھے اور اس سے آمدن کم ہوئی ہے ۔

حکومت کو 68ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا لیکن تھوڑا سا منافع کم کرنے سے حکومت کو 28ارب روپے ریکو ر پائیں گے لیکن پھر بھی 40ارب کا نقصان ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی اوکٹین کی قیمتوں میں 14روپے 98پیسے کمی ہونی چاہیے تھی لیکن حکومت نے 3روپے 16پیسے ڈیوٹی کی مد میں رکھے ہیں اور 11روپے 82پیسے کمی کی گئی ۔ مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 12روپے 90پیسے کی کمی ہونی چاہیے تھی لیکن اس میں حکومت نے 2روپے 42پیسے رکھے ہیں اور اسے 10روپے 48پیسے کیا گیا ہے ۔

ہائی سپیڈ ڈیزل 8روپے 80پیسے ہونی چاہیے تھی لیکن حکومت نے ڈیوٹی کی مد میں3روپے 18پیسے رکھے ہیں اور اسے 5روپے 62پیسے کم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لائٹ سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 11رو پے 84پیسے کمی ہونی چاہیے تھی لیکن حکومت نے ڈیوٹی کی مد میں 2رو پے 28پیسے رکھے ہیں اور اس میں 9 رو پے 56پیسے کمی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے کاشتکاروں کو بھی بہت فائدہ ہوگا اور ایک ایکڑ پر کاشتکاروں کو ہزاروں روپے کا فائدہ ہوگا ۔

ہم چاہتے ہیں کہ زرعی لوازمات کی قیمتیں بھی کم ہو جائیں اور اس سے کاشتکاروں کو بڑا فائدہ حاصل ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا غریب ممالک کو فائدہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 31اگست 2014کو پیٹرول کی قیمت 107.97تھی اور حالیہ کمی سے یہ قیمت 70.29ہو گئی ہے اور اس میں عوام کو 37.68ریلیف ملا ہے ۔ ہائی اوکیٹن کی قیمت 134.63تھی جو اب 80.31ہو گئی ہے جس میں 54.32ریلیف ملا ہے اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 97.5تھی جو اب 61.44ہو گئی ہے جس میں 35.61ریلیف ملا ہے ۔

لائٹ سپیڈ ڈیزل کی قیمت 93.27تھی جو حالیہ کمی سے 57.94پر آگئی ہے جس سے عوام کو 35.33ریلیف ملا ہے اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 109.34تھی جو اب کم ہو کر 80.61ہو گئی ہے اور اس پر عوام کو 28.73کا ریلیف ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف پانچ فیصد اس ماہ اور پانچ فیصد گزشتہ ماہ رکھا تھا اورباقی تمام ریلیف عوام کومنتقل کیا ہے اور پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے عوام کو اس سطح پر ریلیف منتقل کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی ہے ۔آج سے چھ ماہ پہلے یا سال پہلے جو قیمتیں تھیں ان میں بڑی حد تک کمی آئی ہے اورہر آئٹم کی قیمت کم ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرایوں میں جس قدر کمی ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہوئی ۔ اس میں بہت سے اقدامات صوبوں کے کرنے کے ہیں انہیں چاہئیں کہ وہ اس پر عملدرآمد کریں۔

میں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے بھی بات کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا معیشت ‘ زراعت کو بھی بڑا فائدہ ہوگا ا س سے کھاد کی قیمتیں بھی کم ہو نگی او رڈیزل سستا ہونے سے کسان کو ریلیف ملے گا ۔ اب کاشتکاروں کو بھی چاہیے کہ وہ زیادہ پیداوار دیں ۔ اس سے انڈسٹری کوبھی فائدہ ہوگا اور اسکے مزید اثرات جلد سامنے آئیں گے۔

انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کے حوالے سے کہا کہ اس کا حساب لیا گیاہے اور اسکی تحقیقات جاری ہیں مزید جو لوگ ملوث ہوں گے ان سے بھی حساب لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس او اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے درمیان بھی قیمتوں کا معاملہ تھا جبکہ بروقت بیرون ممالک آرڈر بھی نہیں دئیے گئے ۔ اس میں بہت سے لوگ ذمہ دارہیں اور کچھ کے مفاد بھی سامنے آئے ہیں ۔

اعلیٰ سطح کے لوگوں کو معطل کیا ہے اور اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا نے بھی اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جسکی وجہ سے عوام میں اضطراب کی صورتحال پیدا ہوئی ۔لیکن یہ دو تین دنوں میں ختم ہو گیا ۔ میر ے خیال میں ہم سب تھوڑے تھوڑے اس کے ذمہ داری ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ افغانستان کے صدر نے پاکستان کادورہ کیا تھا جس میں دہشتگردی کے خاتمے کے لئے دونوں ممالک نے جو امور طے کئے تھے دونوں اس پر عمل کر رہے ہیں ۔

دونوں ممالک اس ڈگر پر چلتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب دہشتگردوں کونہ افغانستان اور نہ پاکستان بلکہ خطے میں بھی جگہ نہیں ملے گی ۔ دوونوں ممالک کے مفاد میں ہے کہ مل کر چلیں اور اگر پھر کہیں تیسری جگہ سازش ہوئی تو دنیا دیکھے گی یہ کون کر رہا ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پری پیڈ میٹرز کی تنصیب کے حوالے سے کہا کہ اس حوالے سے بات ہو رہی ہے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو بجلی ملے بلکہ یہ سستی بھی ہو اور ہم اس طرف جارہے ہیں قوی یقین ہے کہ بجلی کی قیمتیں کافی سستی ہو جائیں گی ۔ انہوں نے عمران خان کی طرف سے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے کہا کہ ہم نے ہر طرح سے تعاون پیش کیا ہم نے اس مسئلے کو ہر طرح سے حل کرنے کی کوشش کی ۔ عمران خان نے معزز جج کے سامنے پیش ہو کر کہا تھاکہ تھیلے کھلیں گی تو ثبوت خود بخود مل جائیں گی پھر تھیلے بھی کھل گئے لیکن ثبو ت سامنے نہیں آئے بلکہ لیڈ اسی طرح بر قرار رہی ۔ انہیں بتانا چاہیے کہ انہوں نے جج کے سامنے بیان دی اتھا اب وہ گنتی کو کیوں نہیں مانتے ؟۔