ذکی الرحمان لکھوی کیس،فریقین میں سے کوئی نہ آیا

عدالت نے ایس ایچ او کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ موخر کردیا

ہفتہ 31 جنوری 2015 14:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نذیر احمد گنجیانہ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی جانب سے تھانہ ترنول کے ایس ایچ او حبیب کیخلاف 22-A کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ کا اجراء موخر کر دیا گیا اور سماعت کے پیر تک ملتوی کردی گئی‘ عدالت نے ایس ایچ او تھانہ ترنول کیخلاف 22-A کی درخواست پر کوئی حکم جاری نہیں کیا۔

ہفتہ کے روز ضلعی عدالت کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نذیر احمد گنجیانہ کی عدالت میں ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیس کی سماعت ہوئی۔ دونوں فریقین کی جانب سے کوئی بھی عدالت میں پیش نہ ہوا۔ عدالت نے کیس کی سماعت پرسوں پیر تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز عدالت نے ایس ایچ او تھانہ ترنول کیخلاف ذکی الرحمن لکھوی کی جانب سے دائر کی گئی 22-A کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور دونوں فریقین نے اپنے دلائل مکمل کئے تھے۔

(جاری ہے)

ذکی الرحمن لکھوی کے وکیل نے 22-A کی درخواست میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ پولیس ذکی الرحمن لکھوی کے کیس میں شریک دیگر ملزمان کا ریکارڈ پیش نہیں کررہی جبکہ پبلک پراسیکیوٹر عدنان حیدر رندھاوا نے مخالفت کرتے ہوئے دلائل دئیے تھے کہ ملزم کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں مختلف پٹیشنز زیر سماعت ہیں لہٰذا متعلقہ فورم اسلام آباد ہائیکورٹ ہی ہے۔ عدالت نے دونوں فریقین کا موقف سنتے ہوئے 22-A کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور ہفتہ کے روز فیصلہ سنانے کے احکامات جاری کئے تھے۔