سانحہ شکار پور کیخلاف صوبہ سندھ میں سرکاری سطح پر یوم سوگ منایا گیا ‘ قومی پرچم سرنگوں رہا

ہفتہ 31 جنوری 2015 13:24

کراچی/شکار پور /جیکب آباد /سکھر /بدین /دادو /ٹنڈو محمد خان /نواب شاہ /خیر پور /میر پور خاص (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) سانحہ شکار پور کے خلاف صوبہ سندھ میں سرکاری سطح پر یوم سوگ منایا گیا ‘ قومی پرچم سرنگوں رہا ۔صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ شکار پور کے خلاف سرکاری سطح پر یوم سوگ منانے کااعلان کیا گیا تھا ہفتہ کو سرکاری اداروں میں قومی پرچم سرنگوں رہا اور جاں بحق افراد کے دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا وزیر اعلیٰ کی جانب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 20 ‘ 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کیلئے دو، دو لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ۔

دوسری جانب شہر قائد کے مختلف مقامات پر مظاہرین نے دھرنے دئیے گئے ۔نمائش چورنگی پر مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہوئی، اس سے پہلے ملیر نیشنل ہائی وے پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت مظاہرین نے دھرنا دیا گیا اور سڑک بلاک کر دی گئی، جس کے باعث سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں نیشنل ہائی وے کی بندش پر عام شہریوں کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیاملیر میں عام شہریوں اور احتجاج کرنے والے افراد کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جس کے بعد پولیس نے گاڑیاں کھڑی کرکے عام شہریوں اور احتجاج کرنے والے مظاہرین میں فاصلہ پیدا کیا البتہ شاہراہ کو نہیں کھولا جا سکاانچولی میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی ‘ رات گئے تک کھلی رہنے والی دکانوں پر تالے پڑے رہے۔

(جاری ہے)

شکار پور میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، جیکب آباد، ٹنڈوالہیار اور نوابشاہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں بھی مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے سانحے کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کیے گئے۔مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کونسل کی اپیل پر سندھ کے مختلف شہروں میں ہڑتال کی گئی صوبے کے دارالحکومت کراچی میں سڑکوں پر ٹریفک معمول سے انتہائی کم دکھائی دیا اس کے علاوہ سانحے کے خلاف نمائش چورنگی، ملیر، کورنگی کراسنگ، انچولی اور رضویہ سمیت 15 مقامات پر گزشتہ روز سے ہی دھرنے دیئے گئے حیدرآباد، جیکب آباد ، شکارپور، سکھر، بدین، دادو، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، خیر پور، میرپور خاص اور کشمور میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز، پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز، نجی و سرکاری تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہے لاڑکانہ کے شاہی بازار ، ریشم گلی ، جیلس بازار ۔

بندر روڈ ، جناح باغ چوک سمیت تمام کاروباری مراکز بند رہے سانحے پر جاں بحق ہونے والے افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے صوبے بھر کے وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں اہم مقدمات کی سماعت ججز کے چیمبر میں کی گئی۔

متعلقہ عنوان :