حکومت کا آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں فوجی عدالتیں قائم نہ کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 31 جنوری 2015 12:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) حکومت نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں فوجی عدالتین قائم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز کشمیر کمیٹی کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں فوجی عدالتون کے قیام کے بارے میں میڈیا کی خبروں نے تشویش کی صورتحال پیدا کر دی تھی‘ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس نے 13 جنوری کو قومی ایکشن پلان بارے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر بھی آئین میں 21 ویں ترمیم کو اپنائیں گے اور آرمی ایکٹ بھی لاگو کریں گے تاکہ ان علاقوں میں فوجی عدالتیں قائم کرنے کی راہ ہموار ہو سکے۔

تاہم مولانا فضل الرحمٰن نے یہ نہیں بتایا کہ حکومت نے اپنی رائے کیوں بدل لی ہے تاہم یہ سمجھا جا رہا ہے کہ ان علاقوں کی خصوصی حیثیت (سٹیٹس) کی وجہ سے ایسا ممکن ہوا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں خصوصی فوجی عدالتیں قائم نہیں کی جا رہیں۔ واضح رہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کو کئی قانونی چیلنجز درپیش ہیں اور بیوروکریسی بھی سپیشل ٹربیونل کو آپریشنل کرنے میں سست روی کا شکار ہے۔

متعلقہ عنوان :