سانحہ شکارپور، شہر بھر میں کاروباری مراکز بند رہے ‘شہر بھر کی فضا سوگواررہی

ہفتہ 31 جنوری 2015 12:23

شکارپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء )سانحہ شکارپور کے سوگ میں ہفتہ کو شہر بھر میں کاروباری مراکز بند رہے ۔ مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علما کونسل کی اپیل پرہفتہ کو سندھ بھر میں شٹر ڈاو‘ن ہڑتال کی گئی ۔شکارپور کی امام بارگاہ کربلامعلی میں گزشتہ روز دہشت گردی کی المناک واردات پر،شہر بھر کی فضا سوگواررہی۔شہر کے تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بندرہے۔

دہشت گردی کا شکار امام بارگاہ سے شواہد اکھٹے کئے گئے ۔پولیس کے مطابق جائے حادثہ سے مبینہ خودکش بمبار کا سر ملا ہے جسے ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھجوایا جائے گا۔ایس ایس پی ثاقب میمن نے لکھی در تھانے کے ایس ایچ او اور ہیڈمحرر کو معطل کردیا ہے۔امام بارگاہ پر تعینات دو پولیس اہلکار بھی غفلت برتنے پر لکھی در تھانے میں بند کردئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ امین شہیدی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے معاوضے کا اعلان مسئلے کا حل نہیں،ٹھوس اقدام اٹھائے جائیں۔

دوسری جانب شیعہ علما کونسل،مجلس وحدت مسلمین اور دیگر شیعہ تنظیموں کی اپیل پرہفتہ کو سندھ بھر میں شٹر ڈاو‘ن ہڑتال کی گئی ۔جیکب آباد،کشمور،شکارپور،خیرپور،ٹنڈو الہ یار،بدین اضلاع سمیت صوبے بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ جمعہ کو شکارپور کے علاقے لکھی در میں امام بارگاہ کربلامعلی میں نماز جمعہ کے دوران مبینہ خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔