قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے امورکشمیرکاان کیمرہ اجلاس،پانچ فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کادن بھرپورجذبے کے ساتھ منانے کا فیصلہ ،

کشمیریوں کی حق خود ا رادیت کیلئے جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے کے عزم کااظہار کیا جائیگا ، تین رکنی وفد اقوام متحدہ کے دفتر میں یادداشت کے ذریعے یاد دلائیگا1949ء کی قراردادوں پرعملدرآمدکشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے،مولانافضل الرحمان مذاکرات بھارت نے بند کئے تھے تو مذاکرات کادوبارہ آغاز بھی بھارت ہی کریگا ، مذاکرات کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر کو لازمی قرار دیاجائے،کمیٹی کمیٹی کا کشمیری مہاجرین کے کیمپوں کی زبوں حالی پر تشویش کااظہار، الاؤنسز میں اضافہ اورسرکاری زمینوں پر پلاٹ مہیا کرنے کی سفارش

جمعہ 30 جنوری 2015 20:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے امورکشمیر نے پانچ فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کادن بھرپورجذبے کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیاہے ،کشمیریوں کی حق خود ا رادیت کیلئے ان کی جدوجہدمیں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے کے عزم کااظہار کیا جائیگا ، تین رکنی وفد پانچ فروری کو اقوام متحدہ کے دفتر میں یادداشت پیش کریگا ، یادداشت کے ذریعے اقوام متحدہ کو یاد دلایاجائیگا کہ1949ء کی قراردادوں پرعملدرآمدکشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، کمیٹی نے حکومت کے اس موقف کی تائید کی ہے مذاکرات بھارت نے بند کئے تھے تو مذاکرات کادوبارہ آغاز بھی بھارت ہی کریگا ، مذاکرات کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر کو لازمی قرار دیاجائے، کمیٹی نے کشمیری مہاجرین کے کیمپوں کی زبوں حالی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے ان کے الاؤنسز میں اضافہ اورسرکاری زمینوں پر پلاٹ مہیا کرنے کی سفارش کی ہے ، کشمیری مہاجر کیمپ اس وقت غلاظت کاڈھیر بن چکے ہیں سردیوں کی وجہ سے بھی ان کوشدید مشکلات کاسامنا ہے اورلوگ پھٹے پرانے کپڑوں میں رہ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت ان مہاجرین کو سرکاری زمینوں پر پلاٹ مہیا کرے اور ان کی کالونیاں تعمیر کرے اور ان کی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ان تمام تجاویز پر سیکرٹری وزارت امور کشمیر ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ کمیٹی کوپیش کرینگے ۔۔قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے امور کشمیر کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین مولانافضل الرحما ن کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کوخارجہ امورپربریفنگ دی۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں مولانافضل الرحمان نے کہاکہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے اور جوش وجذبے کے ساتھ منایاجائیگا ان کاکہناتھا کہ کشمیرکمیٹی نے تین رکنی وفد نامزد کیاہے جس میں شکیلہ لقمان ،شاکربشیراعوان اورملک ابرار شامل ہیں یہ وفد پانچ فروری کو اقوام متحدہ کے دفتر میں یادداشت پیش کریگا اور اس یادداشت کے ذریعے اقوام متحدہ کو یاددلایاجائیگا کہ 1949ء کی قراردادوں پر عملدرآمد اور کشمیریوں کوحق خود ارادیت دلانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے جس سے آج تک اقوام متحدہ عملدرآمد کرانے میں ناکام رہاہے انہوں نے کہاکہ یہی وفد کوہالہ پل پرجائیگا اور انسانی زنجیر کاحصہ بھی بنے گا اور اس تقریب میں شرکت کرکے پارلیمنٹ میں نمائندگی کریگا۔

مولانافضل الرحمان نے کہاکہ ہندسرکار کی جارحانہ پالیسیوں نے دوطرفہ تعلقات کی بہتری اورمسائل کے حل کے سفرکومعطل کردیا ہے انہوں نے کہاکہ کمیٹی حکومت کے اس موقف کی بھرپور تائید کرتی ہے کہ اگر پاک بھارت مذاکرات بھارت کی طرف سے بند ہوئے ہیں تو مذاکرات کی طرف سے دوبارہ مذاکرات کی پہل بھی وہی کریگا انہوں نے کہاکہ پاک بھارت مذاکرات میں ایجنڈے پرمسئلہ کشمیر میں لازمی قرار دیاجائے ۔

مولانافضل الرحمان نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہاہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں اس طرح کی خواہش چین نے بھی ظاہر کی ہے جس سے اقوام متحدہ کی سطح پر اورخطے کی سطح پر پاکستان کے موقف کوتقویت ملی ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور یہ ایک حل طلب مسئلہ ہے مولانافضل الرحمان نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے اکیسویں آئینی ترمیم کوگلگت بلتستان اور کشمیرمیں توسیع نہیں دی جارہی انہوں نے کہاکہ کمیٹی نے کشمیری مہاجرین کے کیمپوں کی زبوں حالی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کئی تجاویز پر غور کیا ہے جب کمیٹی نے مہاجرکیمپوں میں مقیم کشمیریوں کے الاؤنسز میں اضافے کی سفارش کی ہے انہوں نے کہاکہ کشمیری مہاجر کیمپ اس وقت غلاظت کاڈھیر بن چکے ہیں سردیوں کی وجہ سے بھی ان کوشدید مشکلات کاسامنا ہے اورلوگ پھٹے پرانے کپڑوں میں رہ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت ان مہاجرین کو سرکاری زمینوں پر پلاٹ مہیا کرے اور ان کی کالونیاں تعمیر کرے اور ان کی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد کرے۔

انہوں نے کہاکہ ان تمام تجاویز پر سیکرٹری وزارت امور کشمیر ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ کمیٹی کوپیش کرینگے ۔مولانافضل الرحمان نے بھارتی وزیراعظم پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ مودی کی قیادت فرقہ پرست ہے جب ہریانہ اورمہاراشٹرمیں الیکشن ہونے تھے اس وقت انہوں نے مسلمانوں کیخلاف کارروائی کرواکر ہندیوں کاووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اب یہی صورتحال جموں کشمیر کی تھی انہوں نے کہاکہ بھارت نے مودی سرکار فرقہ واریت کی طرف بڑھ رہی ہے جو بھارت کے سیکولرآئین سے بھی متصادم ہے انہوں نے امریکہ اوربھارت کے درمیان معاہدوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ کا بھارت کی طرف بڑھتے ہوئے جھکاؤ سے خطے میں طاقت کاتوازن بگڑ رہا ہے جس کا کمیٹی نے بھی نوٹس لیاہے انہوں نے کہاکہ بھارت سلامتی کونسل کا رکن نہیں بن سکتا کیونکہ سلامتی کونسل کے آئین کے مطابق ہمسایوں سے بھی اچھے تعلقات ہونے چاہئیں لہٰذا ٹیکنیکل بنیادوں پر بھارت رکن نہیں بن سکتا۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ کاطرز عمل میں تضاد ہے ایک طرف پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اتحادی کہتا ہے کہ دوسری طرف اپنے تحفظات کااظہار بھی کرتا ہے یہ نہیں پتہ کہ امریکہ چاہتا کیاہے مولانافضل الرحمان نے شکار پور میں بم دھماکے کی شدید ا لفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ نفرتوں کوہوا دینے کیلئے قوتیں ملوث ہیں انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارہمدردی کیا ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت مدارس پرچھاپے مارنا بند کردے کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث نہیں ہے۔