پشاور، حکومت کے افراتفری کے عالم میں نامناسب اقدامات کے خراب نفسیاتی اثرات طلباء پر پڑینگے، سید کمال شاہ

جمعہ 30 جنوری 2015 20:19

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) امن جرگہ خیبرپختونخوا کے چیئرمین سید کمال شاہ نے صوبائی حکومت کے کالجوں اور سکولوں کے اساتذہ کو اسلحہ کی ٹریننگ اور اسلحہ کے سکولوں اور کالجوں میں نمائش پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے افراتفری کے عالم میں نامناسب اقدامات کے خراب نفسیاتی اثرات طلباء پر پڑیں گے۔ ان خیالات کا اظہار امن جرگہ کے چیئرمین سید کمال شاہ نے پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کے اساتذہ کے وفد سے بات چیت کے دوران کہا۔

وفد کی قیادت پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز منیجمنٹ کے سربراہ فقیر محمد خان کر رہے تھے۔ سید کمال شاہ نے کہا کہ امن جرگہ اس اہم مسئلہ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرئے گا اور تمام سیاسی اور سماجی تنظیموں کا اجلاس بلا کر اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لئے بھر پور کوشش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کو 30سال سے دہشت گردی کی عفریت کا سامنا ہے اور دہشت گردی کی وجہ سے معاشرے کے ہر طبقے پر اس کے خراب نفسیاتی اور منفی سماجی اثرات مرتب ہو چکے ہیں۔

آرمی پبلک سکول پشاور کا سانحہ انہی واقعات کی ایک کڑی ہے۔ دہشت گردی کا مسئلہ پورے ملک اور خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا کا مسئلہ ہے۔ یہ ہماری غلط خارجہ پالیسی کا شاخسانہ ہے اور جب تک خارجہ پالیسی سمیت اُن تمام عوامل کا خاتمہ نہیں کیا جاتا دہشت گردی کی روک تھام ممکن نہیں۔ سید کمال شاہ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ صوبائی حکومت سمیت تمام متعلقہ فورمز پر اساتذہ کے تعلیمی اداروں میں اسلحہ رکھنے کے خلاف نہ صرف آواز اُٹھائیں گے بلکہ حکومت کو کالجوں ، سکولوں اور یونیورسٹیوں کی سکیورٹی بڑھانے پر مجبور کریں گے کیونکہ ان اداروں کی سکیورٹی کی ذمہ دار حکومت ہے ۔

متعلقہ عنوان :