دہشت گردی کے اندھیروں کو تعلیم کی روشنی سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے ‘ کومل سرفراز،

تعلیم کا ہتھیار بندوق کی گولی سے زیادہ طاقتور ہے حکومت ڈیڑھ کروڑ سے زائد سکو ل جانے سے محروم بچوں کو مفت تعلیم کے زیور سے آراستہ کرے

جمعہ 30 جنوری 2015 18:26

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) فلاحی ادارے میسو گرومنگ سسٹم کی ڈائریکٹر ایجوکیشن کومل سرفراز نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے اندھیروں کو تعلیم کی روشنی سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے کیو نکہ تعلیم کا ہتھیار بندوق کی گولی سے زیادہ طاقتور ہے لہذا حکومت ڈیڑھ کروڑ سے زائد سکو ل جانے سے محروم بچوں کو مفت تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈیوس روڈ پر واقع مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کو فروغ دئیے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ، شخصیت کی تعمیر عمارتوں کی تعمیر سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے اور شخصیت کی تعمیر صرف تعلیم کے فروغ سے ہی ممکن ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تعلیم کا بنیادی مقصد کردار سازی ہے، بچوں کے اخلاق سنوارنا، سچ بولنا، وعدہ کی پاسداری، باہمی عزت و احترام اور حلال رزق کمانے کا احساس دلانا تعلیم کے ذریعے سے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے آرٹیکل 25-A کے تحت میٹرک تک بچوں کو مفت تعلیم، کتابیں اور یونیفارم فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت اپنی اس ذمہ داری سے غافل ہے اگر حکومت اپنی ذمہ داری کا ادراک کرتے ہوئے بچوں کو مفت تعلیم ، کتابیں اور یونیفارم سمت دیگر سہولیات فراہم کرے تو دہشت گردی کے اندھیروں کو تعلیم کی روشنی سے ختم کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :