آئی جی جیل خانہ جات کی یقین دہانی،سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دینے سے متعلق درخواست نمٹادی

جمعہ 30 جنوری 2015 16:31

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی جیل خانہ جات کی یقین دہانی کے بعد دہشت گردوں کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دینے سے متعلق درخواست نمٹادی ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس صادق حسین بھٹی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔سماعت کے دوران آئی جی جیل خانہ اور دیگر جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث دہشت گردی کے دونوں مجرموں کو سکھر جیل سے کراچی جیل منتقل نہیں کیا جاسکا ۔

ملک میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے اس لیے وین پر مجرموں کو کراچی منتقل کرنے کا رسک نہیں لے سکتے ۔حکومت سے مجرموں کو سکھر سے کراچی منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی درخواست کی ہے جیسے ہی ہیلی کاپٹر میسر ہوگا پھانسی دینے سے قبل مجرموں کو کراچی منتقل کردیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

درخواست گذارکالعدم تنظیم کے دہشت گرد عطاء اللہ اور محمد اعظم کے اہل خانہ کے وکیل مشتاق نے موقف اختیار کیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے مجرموں کو پھانسی دینے سے قبل سکھر سے کراچی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا ۔

عدالتی احکامات کے باوجود مجرموں کو کراچی منتقل نہیں کیا گیا ۔جب تک ان کو کراچی منتقل نہیں کیا جاتا اس وقت تک پھانسی پر عملدرآمد سے روکا جائے ۔وکیل کا کہنا تھاکہ اگر مجرموں کو سکھر میں پھانسی دی جاتی ہے تو لاشوں کو کراچی منتقل کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی ۔آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن نے بتایا کہ پھانسی دیئے جانے کے بعد لاشیں منتقل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

اگر مجرموں کو اہل خانہ سکھر جا کر ان سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو ان کو سرکاری خرچ پر سکھر بھجوایا جاسکتا ہے ۔دوران سماعت جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں امن وامان کی صورت حال انتہائی خراب ہے عدالت بھی مجرموں کو سکھر میں پھانسی دینا تجویز کرے گی ۔آئی جی جیل خانہ جات کی یقین دہانی کے بعد عدالت نے درخواست نمٹادی ۔

متعلقہ عنوان :