سندھ حکومت اور ایم کیو ایم اکٹھے چلیں خوشی ہوگی ،نواز شریف

جمعہ 30 جنوری 2015 16:03

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کیلئے ایک ہفتے میں کمیشن بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کا قتل معاملہ سنگین ہے ،جاننا چاہتے ہیں کہ متحدہ کے کارکنوں کے قتل میں کونسے عناصر ملوث ہیں سامنے لایا جائے ،کراچی کے حالات پر دکھی ہوں،کراچی سے ملک دشمن عناصر کا صفایا کریں گے ،دہشت گردوں کے مقدمات جلد از جلد فوجی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے،ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کیلئے ایک ہفتے میں کمیشن بنایا جائے گا‘،سہیل احمد کے اہلخانہ کو انصاف فراہم کیا جائیگا،ایم کیو ایم کے تمام تحفظات دور کریں گے،سیاسی چھتری رکھنے والے دہشت گردوں کو سامنے لایا جائے،وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور گورنر عشرت العباد سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے کردار اد اکریں ۔

(جاری ہے)

چاہتے ہیں سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر چلیں ،ان کے اتحاد پر خوشی ہوگی ۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے کراچی گورنر ہاؤس میں امن وامان کی صورت حال کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف کراچی ائیر پورٹ پر پہنچے تو وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ۔اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم نواز شریف بذریعہ ہیلی کاپٹر گورنر ہاؤس پہنچے جہاں پر گورنر سندھ عشرت العباد نے استقبال کیا ۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے کراچی میں جاری آپریشن اور امان وامان سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ دی ۔قائم علی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے 5 کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں اور قومی ایکشن کے20 نکات میں سے 14 نکات پر عملدرآمد کے لئے حکمت عملی تیار ہے اور دہشت گردی کے کیس دس روز میں سکروٹنی کر کے فوجی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز نے کہا کہ چاہتے ہیں کے سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر چلیں ۔ان کے اتحاد سے ہمیں خوشی ہوگی ،ایم کیو ایم کے کارکنوں کا قتل ایک سنگین معاملہ ہے۔کراچی کے حالات پر بہت دکھی ہوں،کراچی میں مثالی امن قائم کرنا چاہتے ہیں ،جس معاشرے میں انصاف نہ ہو وہ کبھی پنپ نہیں سکتا ،۔انسداد دہشت گردی کے خلاف اقدامات سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

سندھ حکومت قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے تیزی دکھائے ۔کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سے مثبت نتائج ملے ہیں آپریشن دہشت گردوں کے خلاف جاری رہے گا ۔دہشت گردوں کے خلاف تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے۔قومی ایکشن پلان ہمارا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ایک مشترکہ لائحہ عمل ہے ۔ایم کیو کیو کے کارکنوں کو قتل کرنے والے عناصر کون ہیں؟جاننا چاہتے ہیں ،جو بھی اس میں ملوث ہے سامنے لایا جائے ،سیاسی چھتری رکھنے والے دہشت گردوں کو سامنے لایا جائے ، ملک میں دہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن لیں گے،دہشت گردی کرنے والے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی بحالی حکومت کی پہلی ترجیح ہے ۔

سب مل کر دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کریں گے ۔کراچی ائیر پورٹ کے حملے کے بعد ضرب عضب شروع کیا۔اجلاس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر عشرت العباد سے ملاقات کی جس میں کراچی میں سیاسی اور امن وامان کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سیاسی ہم آہنگی کے لئے کردار اد اکریں جبکہ گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ کراچی میں دو بڑی جماعتوں میں ہم آ ہنگی پیدا کریں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں ان مسائل کو صوبائی سطح پر ہی حل ہوناچاہیے۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کراچی میں جاری آپریشن کو کامیاب بنائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ گورنر سندھ نے ہمیشہ سیاسی محاذ آرائی میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعلی قائم علی شاہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں اور سیاسی ہم آہنگی پیدا کر کے جمہوریت کو مستحکم بنائیں۔سیاسی مسائل کا حل صرف اور صرف مذاکرات سے ہو سکتے ہیں۔

بعد ازاں گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔ا وفد فاروق ستار،بابرغوری، حیدرعباس رضوی اور قمر منصور شامل تھے۔ایم کیو نے وزیر اعظم نواز شریف کو کراچی میں جاری آپریشن اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قتل کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نے ایم کے ایم کے وفد کو ان کے تمام تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے اور سہیل احمد کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کیلئے صوبائی حکومت کو کمیشن بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کے مقتول کارکن سہیل احمد کے اہلخانہ سے بھی ملاقات کی اور ان سے تعزیت کی ۔وزیر اعظم نے سہیل احمد کے ، لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ ورثاء کو انصاف ضرور فراہم کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ سہیل احمد کا ماورائے آئین قتل ہوا ہے کارروائی ضرور ہوگی ۔غلط کام کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی،قانون کی گرفت سے کوئی نہیں بچ سکتا ۔