لاہور جی پی او چوک میں وکلاء،سول سوسائٹی اور سماجی کارکنوں کا گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 29 جنوری 2015 23:28

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء ) لاہور کے جی پی او چوک میں وکلاء،سول سوسائٹی اور سماجی کارکنوں کا فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے خلاف زبر دست مظاہرہ۔شرکاء کی حکومت فرانس ،یورپی ممالک اور امریکہ کے خلاف نعرے بازی۔فرانس کی مصنوعات کا ہر سطح پر بائیکاٹ،عالم اسلام سے او آئی سی کا اجلاس بلانے اورمعاملہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر اٹھانے کامطالبہ۔

مظاہرہ کا اہتمام حرمت رسول لائرز فورم اور الامہ لائرز فورم نے کیا تھا۔ اس موقع پر وکلاء رہنماؤں جمیل احمد فیضی، چودھری عبد الرؤف،راؤ طاہر شکیل کے علاوہ تحریک حرمت رسولﷺ پاکستان کے ترجمان علی عمران شاہین،انجمن شہریان لاہورکے چیئر مین محمد شفیق قادری،ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے صدر مولانا ممتاز اعوان اور دیگر نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرانس میں گستاخ میگزین کے دفتر پر حملے کے بعد جس طرح ساری دنیا سے مختلف عالمی خاص طور پر یورپی ممالک کے سربراہان نے اکٹھے ہو کر عالم اسلام کو یہ پیغام دیا کہ وہ توہین رسالت کے جرم میں برابر شریک اورعالم اسلام کے خلاف صلیبی جنگ شروع کئے ہو ئے ہیں۔

ان سربراہان کی شہ پر اسی میگزین نے گستاخانہ خاکے پھر چھاپ کر ثابت کیا ہے کہ انہیں دنیا میں مسلمانوں کے جذبات اور احساسات کی کوئی پرواہ نہیں۔یہ کھلی دشمنی اور اسلام کے خلاف جنگ ہے جس کا عالم اسلام کو متحد ہو کر جواب دینا ہو گا۔فرانس کی حکومت اس گستاخی میں برابر کی شریک ہے اور انہیں مدد و حمات دینے والے بھی دنیا میں امن نہیں چاہتے۔

مقررین نے کہا کہ مغربی قومیں معیشت کو اپنے لیے سب کچھ سمجھتی ہیں۔ عالم اسلام ان کا معاشی بائیکاٹ کر کے ان کی معیشت کو تباہ کریں۔ پاکستان کے تاجر فرانسیسی مصنوعات کی تجارت ختم کر کے حب رسولﷺ کا ثبوت دیں۔ خواتین بھی فرانسیسی کاسمیٹکس کا استعمال ترک کر دیں۔ اسلامی ممالک میں اتنی قوت اور وسائل موجود ہیں کہ وہ اپنی الگ یونین بنا سکتے ہیں۔

کوئی مسلمان ایسی گستاخی کسی طور برداشت نہیں کر سکتا۔اپنے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت و ناموس پر جان دینا مسلمان اپنے لئے سب سے بڑی سعادت سمجھتا ہے۔گستاخانہ خاکے چھاپنے والوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ اس طرح ساری دنیا کو تباہی کی جانب دھکیل رہے ہیں جس سے ہر انسان کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی ادارے اس حوالے سے اپنا کردار ادار کریں اور عالم اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ بند کی جائے۔