سربراہ پاکستان ہندوکونسل کی زیر صدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس،ہندوہیلپ لائن کے قیام کی تجویز پیش، ایس ایم ایس الرٹ سروس کاتجرباتی اجراء،

ملک بھر کے غیرمسلم مذہبی مقدس مقامات فوری طور پر اپنے آپ کومقامی سرکاری انتظامیہ سے رجسٹر کروائیں، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی

جمعرات 29 جنوری 2015 21:34

کراچی / اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) پاکستان ہندوکونسل کے سرپرستِ اعلیٰ اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے ملک بھر کے غیرمسلم مذہبی مقدس مقامات بشمول مندر، گرجاگھر، دھرم شالہ، گوردوارہ، گوٴشالہ اور شمشان گھاٹ کے سیکورٹی پلان کی تشکیل کیلئے جلد از جلد مقامی سرکاری انتظامیہ (ڈپٹی کمشنر آفس) سے رجسٹر کروانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

وہ جمعرات کو کراچی میں پاکستان ہندوکونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے اظہارِ خیال کررہے تھے جس میں صدر چیلا رام کیلوانی،سیکرٹری جنرل ڈاکٹردیپک، بھارت کمار سمیت دیگر ممبران شریک ہوئے۔ ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے سپریم کورٹ کے حالیہ احکامات کی روشنی میں صوبہ خیبرپختونخواہ اور صوبہ سندھ انتظامیہ سے ہونے والی ملاقاتوں سے ممبران کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ 30 جنوری کو بلوچستان چیف منسٹر اور اگلے ہفتے حکومتِ پنجاب سے ملاقات میں اقلیتوں کی حفاظت کیلئے لائحہ عمل پرتفصیلی تبادلہ خیال ہو گا، مزید براں ڈاکٹر رمیش نے شری پرم ہنس جی مہاراج کی سمادھی کے حوالے سے تیرئی ضلع کرک کے دورے سے بھی بریف کیا، ہندوکونسل کے سرپرست ا علیٰ نے منگل کو مولانا عطاء الرحمان ، کمشنر ، ڈی پی او کے ہمراہ سمادھی کا دورہ کیا تھا جبکہ علاقے کے مقامی چالیس علماء کرام نے حوالگی کی درخواست کا باضابطہ جواب دینے کیلئے پندرہ فروری تک کی مہلت مانگ لی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جب تک تمام مذہبی مقامات کے رکھوالے مقامی ڈپٹی کمشنر آفس میں اپنا اندراج نہیں کرائیں گے، پاکستان ہندوکونسل کیلئے حکومتی اداروں کے اشتراک سے سیکورٹی پلان مرتب کرنا دشوار ہوگا۔اس موقع پرڈاکٹر رمیش ونکوانی کی جانب سے ہندو ہیلپ لائن کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی تاکہ کسی بھی ہندو باشندے اور مقام کے خلاف ہونے والے حملے و مظالم کی صورت میں بروقت تعاون فراہم کیا جاسکے،اجلاس میں ہندوکونسل کی جانب سے ایس ایم ایس سروس کے تجرباتی اجراء کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :