ایم کیوایم کے 36 شہیدکارکنوں کا قاتل وزیراعلیٰ سندھ کو سمجھتا ہوں، الطاف حسین،

ایم کیوایم پر ڈھائے جانیوالے مظالم کیخلاف پرامن طریقے سے صدائے احتجاج بلند کریں گے،بیان

جمعرات 29 جنوری 2015 21:04

لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ میں سہیل احمد شہید سمیت ایم کیوایم کے 36 شہیدکارکنوں کا قاتل وزیراعلیٰ سندھ سید قائم شاہ کو سمجھتا ہوں۔ ایک بیان میں الطاف حسین نے 15،دسمبر2014ء کو گرفتارکیے جانے والے سہیل احمد جو یونٹ 64 کے یونٹ انچارج تھے ،انہیں سرکاری اہلکاروں نے گرفتارکیاتھا۔

ان کی گرفتاری کے حوالہ سے چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ اور وزیراعلیٰ سندھ سمیت سب کو اطلاع دی گئی اور ان کی گرفتاری پر تین مرتبہ پریس کانفرنسیں بھی کی گئیں لیکن گزشتہ روز 28،جنوری2015ء کو انہیں سرکاری اہلکاروں نے قتل کردیا اور انکی لاش موچکو گوٹھ علاقے میں پھینک کرفرار ہوگئے ۔ (اناللہ واناالہ راجعون) الطاف حسین نے کہاکہ سہیل احمدشہید نہایت شریف النفس، نمازی اورپرہیزگار انسان تھے ، اللہ تعالیٰ اہیں اپنی جواررحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ،انکے صغیرہ کبیرہ گناہ معاف کرے اور لواحقین کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطافرمائے ۔

(جاری ہے)

(آمین) الطاف حسین نے کہاکہ جب سہیل احمد شہید کی لاش موچکو گوٹھ میں پھینکی جارہی تھی اس وقت وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،سندھ اسمبلی میں لہک لہک کر،چہک چہک کراور ڈانس کرکرکے وزیراعلیٰ ہاوٴس پر چارشہداء کی لاشیں لانے والے سوگواران کی آمد کو حملہ قراردے رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ سہیل احمد کے سفاکانہ قتل پر بھی وزیراعلیٰ سندھ نے حسب روایت ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو عزیزآباد اور ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن فون کرکے مجھ سے تعزیت تک کرنا گوارا نہیں کی۔

الطاف حسین نے کہاکہ میں سہیل احمد شہید کی طرح دیگر شہید کئے جانے والے ایم کیوایم کے مزید 35 کارکنوں کا قاتل بھی سید قائم علی شاہ کو سمجھتا ہوں ۔ وہ دنیا میں قانون کی گرفت سے بچ بھی گئے توروزقیامت اللہ کے حضور ہرگز بچ نہیں پائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ کی طرح ان کی کابینہ کے دیگر بزدل وزیروں میں سے بھی کسی کو یہ توفیق نہ ہوئی کہ وہ ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو یا انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن ایک منٹ کافون کرکے مجھ سے تعزیت کرلیتے ۔

نعوذباللہ ، سندھ کابینہ کے ارکان بشمول سید قائم علی شاہ ،زمین پر ایسے خدا بن بیٹھے ہیں جیسے انہیں کبھی اللہ کے حضور پیش ہی نہیں ہونا۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کے 36 شہید کارکنوں کے کسی بھی قاتل کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا، اس پر ہم نے صبر کیا، صبرکیا، صبرکیا لیکن صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے ۔ اب ہم، ایم کیوایم پر ڈھائے جانے والے تمام مظالم کے خلاف پرامن طریقے سے صدائے احتجاج بلند کریں گے اور پاکستان کی وفاقی یاصوبائی کسی بھی ایجنسی یا کسی بھی اہلکار نے کسی قسم کی غیرقانونی وغیرآئینی حرکت کرنے کی کوشش یا اقدام کیا تو وہ اپنے کئے کا خود جوابدہ ہوگا۔