سپریم کورٹ میں کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کے کیس میں ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی رپورٹ طلب،

ایک افسر دوسرے پر بات ڈال رہا ہے،مسیحی جوڑے کو زندہ جلایا گیا ا، موجود مسلح پولیس دیکھتی رہی۔کون کس سے ڈر رہا ہے اور کس سے نہیں یہ تو وقت بتائے گا، چیف جسٹس ناصر الملک کے ریمارکس

جمعرات 29 جنوری 2015 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کے کیس میں ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ایک افسر دوسرے پر بات ڈال رہا ہے،مسیحی جوڑے کو زندہ جلایا گیا اور موجود مسلح پولیس دیکھتی رہی۔کون کس سے ڈر رہا ہے اور کس سے نہیں یہ تو وقت بتائے گا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعرات کو مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کے مقدمہ کی سماعت کی۔عدالت کو آئی جی پنجاب اور سابق ڈی پی او جواد قمر کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے ایس آئی عبدالرشید اور دیگر اہلکار اس واقعہ میں غفلت کے ذمہ دار ہیں،انہیں پتہ تھا لیکن انہوں نے نہ تو واقعہ کو روکنے کیلئے کچھ کیا اور نہ ہی افسروں کو بتایا جس پر انہیں معطل کردیاگیا ہے اوران کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر موجود اے ایس آئی عبدالرشید نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی ہرگز غفلت نہیں تھی اور نہ ہی وہ اس واقعہ کے بارے میں کچھ جانتے تھے۔انہو ں نے کہا کہ میں نے بھٹہ مالک کو ایک روز قبل اینٹیں خریدنے کیلئے فون کیا تھا لیکن افسران نے عدالت کے ڈر سے مدعا مجھ پر ڈال دیا ہے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کون کس سے ڈر رہا ہے اور کس سے نہیں یہ تو وقت بتائے گا،افسران ایک دوسرے پر بات ڈال رہے ہیں۔عدالت نے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت26فروری تک ملتوی کردی ۔۔