Live Updates

اسلام کے ابجد سے بے خبر سیاستدان بے سروپا بیانات سے باز رہیں،چترالی،

کسی ایک شخصیت سے اختلاف اپنی جگہ لیکن اسلام کے اصولوں پر تیر چلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،عمران خان کے بیان پر ردعمل

جمعرات 29 جنوری 2015 19:13

پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) جمعیت اتحادالعلماء صوبہ خیبرپخونخوا کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسلام سے بے خبر سیاستدان دینی موضوعات پر بے سروپا باتیں کرکے اسلام کو ناقابل تلافی نقصانا پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں۔وہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کر رہے تھے جس میں انھوں نے کہا کہ دین اسلام پر سیاست کرنے والوں نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

مولانا چترالی نے کہا کہ67سال میں پاکستان کا بیڑہ غرق کرنے والے وہی سیاستدان ہیں جو اب بھی مغرب کے سامنے سجدہ ریز ہیں۔انھوں نے کہا کہ مسلمان سیاست کو دین کا حصہ سمجھتے ہیں اور اسلامی سیاست ہمارا کام ہے۔پاکستان کا وجود بھی دین اسلام پر سیاست کے مرہون منت ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف اسلام کے ابجد سے بھی ناوقف سیاستدان ہیں جو دین و سیاست کو جدا سمجھتے ہوں۔

انھوں نے کہا کہ کسی ایک دینی شخصیت سے اختلاف اپنی جگہ لیکن اختلاف کو بنیاد بنا کر اسلام کے بنیادی اصولوں پر تیر چلانا اچھی روایت نہیں۔پیغمبر اسلام نے مسجد نبوی سے اسلامی سیاست کا آغاز کیااور اعلان کیا کہ تمام انبیائے کرام نے دینی سیاست کی۔میرے بعد میرے خلفا اور جانشین دین اسلام ک سیاست کریں گے۔مولانا نے کہا کہ عمران خان کنٹینر میں اور اس سے پہلے انتخابی مہم اور منشور میں کہتے رہے ہیں کہ ہمارا رول ماڈل مدینہ کی اسلامی خلافت ہے۔

ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان کے روحانی خالق علامہ اقبال اور عملی خالق قائد اعظم بھی دین و سیاست کو ایک سمجھتے تھے لیکن معلوم نہیں آج عمران خان کس کے اشارے پر دینی سیاست کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔مولانا نے کہا کہ اگرقیام کے بعد سے پاکستان کی سیاست کا رخ مغرب کے بجائے مدینہ منورہ کی طرف ہوتا تو آج پاکستان کے حالات اتنے مخدوش نہ ہوتے یہاں لوگوں کو حقوق حاصل ہوتے اور امن و امان کا دور دورہ ہوتا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :