خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس

جمعرات 29 جنوری 2015 16:11

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے صوبے کے توانائی کے مختلف منصوبوں کی جامع تحقیقات کے لئے رکن صوبائی اسمبلی سید محمد علی شاہ باچا کی صدارت میں تین رکنی کمیٹی کی تشکیل دی ہے جبکہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سید جعفر شاہ اور محمد ادریس خان شامل ہیں ۔اس بات کا اعلان سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے اسمبلی سیکرٹریٹ میں منعقدہ پی اے سی کے ایک اجلاس میں کیا اجلاس میں مفتی سید جانان، سید محمد علی شاہ باچا اور محمد ادریس خان نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ملاکنڈ III ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ،ریشن پاورسٹیشن (ہائیڈو) اور شیشی ہائیڈرو سمیت توانائی کے مختلف منصوبوں پر سال 2011-12 کی آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں بحث کی گئی اور اس تفصیلی بحث کے بعدکئی ایک متفقہ فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سپیکر اسد قیصر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی نوتشکیل شدہ ذیلی کمیٹی کو توانائی کے ان منصوبوں کی جامع تحقیقات کے لئے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس مقررہ مدت کے اندر اندر اپنی جامع رپورٹ تیار کرکے ایوان میں پیش کرے انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ فنانس ، آڈٹ ، قانون او ر اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلیٰ افسران توانائی کے ان منصوبوں کی تفصیلی چھان بین میں کمیٹی کی معاونت کریں گے ۔

سپیکر اسد قیصر جو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں نے سیکرٹری صوبائی اسمبلی امان اللہ خان کو ہدایت کی کہ وہ جلد ہی توانائی سے متعلق صوبائی اسمبلی کی مجلس قائمہ کا اجلاس طلب کریں ۔ انہوں نے خیبرپختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (PEDO )کوہدایت کی کہ وہ اس بارے میں سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں ایک تفصیلی اور جامع بریفنگ کا اہتمام کرے جس میں بتایا جائے کہ صوبے میں بجلی کے کتنے پیداوار ی یونٹ اس وقت کام کررہے ہیں اور یہ بھی کہ صوبے میں بجلی کے کتنے منصوبوں پر اس وقت کام جاری ہے ۔

سپیکر اسد قیصر نے واضح کیا کہ صوبے کی ترقی ، معیشت اور بقاء کا تمامتر دارومدار بجلی کے منصوبوں اور ان کی پیداواری صلاحیت پر ہے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر توانائی کے ان منصوبوں کے بارے میں متعلقہ محکمے سے کوئی کوتاہی سرزد ہوئی تو یہ صوبے اور اس کے عوام سے ایک بڑی زیادتی ہوگی اور یہ ایک ناقابل معافی جرم ہوگا جس کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ بجلی کے پیداواری یونٹس میں اضافے اور توانائی کے موجودہ یونٹس کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لئے غیرمعمولی اورآڈٹ آف بکس ہنگامی نوعیت کے اقدامات کرنا ہوں گے ۔

سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ صحت ، تعلیم وغیرہ سے بھی بڑھکرتوانائی کے منصوبوں سے متعلق یہ ایک اہم ترین محکمہ ہے جس کے ذمہ ایک اہم مشن ہے انہوں نے کہا کہ صوبے سے بیروزگاری کے خاتمے میں محکمہ توانائی ایک سنگ میل کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے محکمے کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کہ وہ بجلی کے زیر تکمیل منصوبوں پر جنگی بنیادوں پر کام تیز تر کرے جبکہ توانائی کے نئے منصوبوں کے لئے بھی جنگی بنیادوں پر کام کریں انہوں نے کہا کہ نہ صرف انہیں بلکہ پوری صوبائی اسمبلی اور صوبے کے عوام کی نظر یں محکمہ توانائی پر ہیں جس کے لئے محکمے کو ایسے قابل ذکر اقدامات کرنا ہوں گے کہ عوام خود اس محکمے کی کارکردگی کو محسوس کریں ۔

محکمہ توانائی کے اعلیٰ حکام نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت صوبے میں بیک وقت بجلی کے 29 منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں کوہستان ، بحرین اور مردان میں بجلی کے تین منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جن سے 56 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی ۔اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ اگر بجلی کے تمام منصوبے مکمل ہوجائیں تو صوبے میں اس قدر بجلی پیدا ہوگی کہ اس کے بعد شاید مرکز کی بجلی کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

متعلقہ عنوان :