لاہور ہائیکورٹ ،مختلف مقدمات میں3ملزمان کو13بار سزائے موت ،36لاکھ جرمانہ

جمعرات 29 جنوری 2015 15:53

لاہور /ملتان ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر3 ملزمان کو 13 بار سزائے موت، 10سال قید بامشقت اور36 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ محکمہ پراسیکیوشن کے ترجمان کے مطابق لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے12اگست 2007کو لودھراں کی تحصیل دنیا پور میں 4پولیس اہلکاروں کو قتل اور 1کو زخمی کرنے والے ملزم محمد شفیع کی اپیل خارج کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی ملتانIکی سزا برقرار رکھی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت ملتان I کے جج محمد تنویر اکبر نے 22ستمبر 2012کو فیصلہ سناتے ہوئے سب انسپکٹرامیر حمزہ، کانسٹیبلز دوست محمد، ضیاء اللہ اور محمد ابراہیم کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے محمد شفیع کو دفعہ 302،7ATAاور 324کے تحت 5بار سزائے موت، 10سال قید بامشقت اور 20لاکھ50ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

(جاری ہے)

ملزم نے سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل کی جوخارج کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی گئی ہے۔

جسٹس قاضی محمد امین اور جسٹس چوہدری مشتاق پر مشتمل اسی ڈویژنل بینچ نے ایک دوسرے مقدمے میں 4نومبر2005کو بروز عید جھگڑے کی بناء پر 4بھائیوں اللہ دتہ، مظہر، ظفراوراظہر کو قتل کرنے والے ملزم محمد شریف کی اپیل خارج کرتے ہوئے ملتان انسداد دہشت گردی عدالت IIکی سزا برقرار رکھی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت ملتانII نے 30مئی 2007ء کو فیصلہ سناتے ہوئے چار بھائیوں کے قاتل محمد شریف کو دفعہ 302اور 7ATAکے تحت5بار سزائے موت اور 8لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے اسی بینچ نے ایک اور مقدمے میں فیصلہ سناتے ہوئے 4سالہ معصوم بچے طلحہ کو بوہڑ گیٹ ملتان سے اغواء کر کے قتل کرنے والے ملزم تصدق حسین کی اپیل خارج کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی ہے۔ قبل ازیں ملزم تصدق حسین کو ATA ملتان II کے جج امیر محمد خان نے 15مئی 2009کو دفعہ302اور 7ATA کے تحت3بار سزائے موت اور 8لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ تینوں مقدمات میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عبدالودود اور ملک ریاض نے ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے ملزمان کو سزا دلوائی ہے۔

متعلقہ عنوان :