سلمان شہباز، شوگرملز مینجر اہلخانہ بازیابی کیس

جمعرات 29 جنوری 2015 15:02

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء ) سلمان شہبازکی شوگرملزکے مینجر کے اہلخانہ کی بازیابی کیس کی سماعت میں عدالتی حکم پرایس ایچ او چنیوٹ کو حراست میں لے لیاگیا۔ہائیکورٹ میں جسٹس مظہراقبال سدھو کی عدالت میں سلمان شہباز کی شوگر ملز کے مینجر محمد علی کی اہلیہ اور بچوں کو پیش کیا گیا۔آمنہ بی بی نے روتے ہوئے عدالت کوبتایا کہ پولیس نے ان کے گھر میں چھاپہ مارا، شوہرکے موجود نہ ہونے پرانہیں انکے نا بالغ بچوں اوربعد میں والدہ کو بھی حراست میں لے کر نا معلوم مقا م پر منتقل کر دیاگیادرخواست گزار کے وکیل آفتاب احمد باجوہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے صاحبزاد ے کے دباؤ پر پولیس آمنہ بی بی کے شوہر محمد علی کو لے گئی اور انہیں نامعلو م مقام پر منتقل کر دیا درخواستگزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ محمد علی شریف خاندان کی چینوٹ کے قریب رمضان شوگر مل میں بطور منیجر کے فرائض انجام دے رہا تھا جبکہ ان کی اہلیہ آمنہ سرکا ری سکول میں ٹیچر ہے عدالت میں موجود ایس ایچ او صد چنیوٹ محمد یونس نے اپنے اوپر لگنے والے الزاما ت کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ انہوں نے ماسوائے عدالت میں اس سے قبل اس خاتو ن کو کبھی بھی نیہیں دیکھا ۔

(جاری ہے)

ہائی کورٹ نے پولیس گردی پرسخت برہمی کااظہارکرتے ہوئے ایس ایچ اوکو عدالتی حراست میں لینے کا حکم جاری کردیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ پنجاب میں کوئی ڈکیت نہیں پولیس خود ڈکیت ہے، آئی جی پنجاب بتائیں کیا ہم سب صوبہ چھوڑ کر چلے جائیں۔ پولیس ایسی زبان استعمال کرتی ہے جو دہرائی بھی نہیں جاسکتی۔وکیل نے بتایا کہ محمد علی کے پاس رمضان شوگر ملز کی بہت سے بے قاعدگیوں اورفراڈ کا ریکارڈ موجود ہے سلمان شہباز کے ایماء پر پولیس نے محمد علی کے گھر اور سسرال چھاپہ مارا