الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خود مختاری سوالیہ نشان بن گئی

کراچی میں دوبارہ گھر گھر جاکر ووٹرلسٹیں مرتب کرنے کا کام کرنے والے اساتذہ کو تاحال اس کام کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا

جمعرات 29 جنوری 2015 14:15

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خود مختاری سوالیہ نشان بن گئی ۔جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر کراچی میں دوبارہ گھر گھر جاکر ووٹرلسٹیں مرتب کرنے کا کام کرنے والے اساتذہ کو تاحال اس کام کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ۔وزارت خزانہ فنڈز جاری نہیں کررہا ہے اس لیے ان اساتذہ کو فنڈز جاری نہیں کرسکتے ۔

الیکشن کمیشن کا سندھ ہائی کورٹ میں موقف ۔تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر کراچی میں دوبارہ گھر گھر جاکر ووٹرلسٹیں مرتب کرنے کا کام کرنے والے اساتذہ کو تاحال اس کام کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے ۔لیاری ٹاوٴن ایسوسی ایشن کے اساتذہ نے معاوضے کی ادائیگی کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شوکت علی میمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گذار ظہیر الدین سمیت 10اساتذہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ 2013میں انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں ووٹرلسٹیں دوبارہ مرتب کرنے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے زبانی احکامات پر اساتذہ کو اس کام پر لگایا گیا تھا ۔

دو سال گذر جانے کے باوجود اساتذہ کو ووٹرلسٹیں مرتب کرنے کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ۔سماعت کے دوران صوبائی الیکشن کمیشن کے لاء آفیسر عبداللہ ہنجرہ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے انتخابی مہم کے علاوہ الیکشن کمیشن کو دوبارہ ووٹرلسٹیں مرتب کرنے سے متعلق فنڈز جاری نہیں کیے ۔اساتذہ کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے وزارت خزانہ کو متعدد بار خط لکھا گیا ہے لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا جارہا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے اجلاسو ں میں بھی یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے ۔

الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اضافی بجٹ نہیں ہے جس کے ذریعہ ان اساتذہ کو معاوضہ ادا کیا جاسکے ۔کراچی میں دوبارہ ووٹر لسٹیں مرتب کرنے والے اساتذہ کا معاوضہ 18کروڑ روپے سے زائد بنتا ہے ۔بجٹ نہ ہونے کے باعث معاوضہ ادا کرنے سے قاصر ہیں ۔عدالت نے وزارت خزانہ کو ووٹرلسٹیں دوبارہ مرتب کرنے والے اساتذہ کو معاوضہ ادا کرنے سے متعلق 11فروری تک جواب طلب کرلیا ۔