شملہ سمجھوتے کے بعد مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ مسئلہ بن گیا‘ بی جے پی

جمعرات 29 جنوری 2015 14:07

شملہ سمجھوتے کے بعد مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) پاکستان کیساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے راہنماء شاہنواز حسین نے کہا ہے کہ شملہ معاہدے کے بعد مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ مسئلہ بن گیا۔ اپنے ایک بیان میں حریت قیادت کی مسئلہ کشمیر میں مداخلت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی تیسرے فریق کی طرف سے اس معاملے میں دخل اندازی بھارت کیلئے ناقابل قبول ہے۔

انوہں نے کہا کہ امریکہ کیساتھ جوہری معاہدہ اسلحہ کی دوڑ کیلئے نہیں بلکہ اپنے مضبوط دفاع اور استحکام کیلئے کیا گیا ہے جو بھارت کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت طویل عرصے سے سلامتی کونسل کا رکن بننے کا خواہشمند ہے اور بھارت کو اب رکن بننا چاہئے اور اب ہم اس موقع کو گنوانا نہیں چاہتے۔

(جاری ہے)

سلامتی کونسل میں ممبر شپ ملنا بھارت کا حق ہے اور اس مرتبہ بھارت یہ حق حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکوں کی گونج میں مذاکرات نہیں ہوتے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جب بھی بات چیت شروع ہوتی ہے تو کوئی نہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آجاتا ہے جس کی وجہ سے بات چیت منقطع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے کے بعد کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ مسئلہ بن گیا۔ ہم کسی تیسری قوت کی طرف سے اس معاملے میں دخل اندازی کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کیساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن اچھے رشتے دھماکوں کی گونج میں نہیں بنتے۔