موبائل فون سمزکی انگوٹھوں سے تصدیق کیلئے کمپنیوں کی طرف سے فرنچائز اور ڈیلزز کو فراہم کیا گیا بائیو میٹرک سسٹم ناکارہ نکلا

جمعرات 29 جنوری 2015 12:33

موبائل فون سمزکی انگوٹھوں سے تصدیق کیلئے کمپنیوں کی طرف سے فرنچائز ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) موبائل فون سمزکی انگوٹھوں سے تصدیق کیلئے کمپنیوں کی طرف سے فرنچائز اور ڈیلزز کو فراہم کیا گیا بائیو میٹرک سسٹم ناکارہ نکلا، سم نام پر ہونے کے باوجودموبائل فون کمپنیوں کا بائیو میٹرک سسٹم صارفین کا نادرا ریکارڈتلاش کرنے میں ناکام، نئے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ز کی موجودگی کے باوجود دوبارہ CNIC بنانے کے احکامات، حکومت پاکستان کی طرف سے سمز بلاک ہونے کے میسجز اور ڈیڈ لائن ملنے پر عوام پریشان، ملک بھر میں نادرا دفاتر میں انگوٹھوں کی تصدیق کیلئے نئے شناختی کارڈز کے حصول کیلئے رش پڑ گیا، نادرا حکام نے موبائل فون کمپنیوں کی بائیو میٹرک مشینوں کو تھرڈ کلاس قرار دیدیا، تفصیلات کے مطابق دہشتگردی پر قابو پانے کے حوالہ سے حکومتی اقدامات کے تحت تمام موبائل فون صارفین کو اپنی سم کی تصدیق کیلئے متعلقہ نیٹ ورک کے دفاتر سے انگوٹھوں کی تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے جس پر ملک بھر میں تمام موبائل فون کمپنیوں کے دفاتر، فرنچائزز اور ڈیلرز کے پاس لمبی لائنیں لگ گئی ہیں.

تاہم صارفین کو اس وقت سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب فرنچائز اور ڈیلرز حکام کی طرف سے صارف کو یہ بتایا جاتا ہے کہ اس کے انگوٹھے کی تصدیق نادرا سے نہیں ہو رہی لہٰذا شناختی کارڈ دوبارہ بنوائیں ، اٹک کے معروف صحافی نثار علی خان کو موبائل صارفین نے بتایا کہ ہم نے حال ہی میں نئے CNICحاصل کئے ہیں مگر ڈیلرز اور فرنچائز کو فراہم کیا گیا سسٹم ہماری تصدیق کرنے سے قاصر ہے انہوں نے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور پی ٹی اے سے مطالبہ کیا کہ موبائل فون کمپنیوں کو جدید اور معیاری سسٹم کا پابند بنایا جائے، اس حوالہ سے خود سینئر صحافی نثار علی خان نے تجربہ کیا تو موبائل فون کمپنیز کے ہیڈ آفسز یا بڑے دفاتر سے ان افراد کی تصدیق ہو گئی جنہیں ڈیلرز یا فرنچائزز سے فیل کردیا گیا تھا، اس سلسلہ میں نادرا حکام سے جب پوچھا گیا تو ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ موبائل فون کمپنیاں 1500روپے کی بازار سے ملنے والی غیر معیاری مشینوں سے صارفین کے انگوٹھوں کی تصدیق کرتے ہیں تو وہ ناکارہ مشینیں نادرا کے سسٹم تک رسائی حاصل نہیں کر سکتیں جس وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، ایک سوال پر نادرا آفیسر کا کہنا تھا موبائل فون کمپنیز جان بوجھ کر تصدیق نہیں کرنا چاہتیں کہ وہ اس عمل کو نقصان قرار دیتی ہیں تاہم ہمارے دفاتر عوام کو سہولیات دینے کیلئے کھلے ہیں تاہم اس سے ان لوگوں کو مشکلات ہو رہی ہیں جن کے شناختی کارڈ گم یا ایکسپائر ہو گئے ہیں کیونکہ نادرا دفاتر میں رش بہت زیادہ ہے اور لوگوں کی جیب پر بھی بوجھ پڑ رہا ہے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :