ایم کیو ایم کارکن کا قتل ، کرا چی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ منا یا گیا

جمعرات 29 جنوری 2015 12:29

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) ایم کے کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی اپیل پر کارکن کی ہلاکت کے خلاف کرا چی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ منا یا گیا ۔کراچی میں تمام تعلیمی ادارے،کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہے جبکہ جامعہ کراچی ،لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اور شہید بے نظیر بھٹو لیاری یونیورسٹی کے پرچے ملتوی کر دیئے گئے ۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی کارکنوں کو پرامن رہتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کرانے کی ہدایت کر دی ۔وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ نے متحدہ کارکن کے قتل کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کے خلاف الطاف حسین نے یوم سوگ کا اعلان کیا ۔ ایم کیو ایم کے ایک اور لاپتہ کارکن کی لاش ملنے کے بعد کراچی میں حالات کشیدہ ہوگئے ، رابطہ کمیٹی نے جمعرات کو کراچی سمیت سندھ میں پرامن ہڑتال کی ،تاجربرادری نے اور ٹر انسپورٹرز نے ایم کیو ایم کی ہڑتال کی مکمل حمایت کی ، جامعہ کراچی نے ہونے والے امتحانی پرچے ملتوی کر دیئے۔

(جاری ہے)

انتظامیہ کے مطابق امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائیگا،کراچی کے علاقے موچکو سے ایک لاش ملی جس کی شناخت ایم کیو ایم کے سوسائٹی سیکٹر میں یونٹ 64 کے انچارج سہیل احمد کے نام سے ہوئی۔ سہیل احمد ، 15 دسمبر کو پی ای سی ایچ ایس سے لاپتہ ہوئے تھے۔ ایم کیو ایم کے یونٹ انچارج کے قتل کی اطلاع ملتے ہی مختلف علاقوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہونے لگے۔

حیدر آباد میں بھی مارکیٹیں اور بازار بند کر دیئے گئے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے سہیل احمد کے قتل کے خلاف جمعرات کو کراچی سمیت سندھ بھر میں پرامن مکمل ہڑتال کی جس کی سندھ تاجر اتحاد ، آل کراچی انجمن تاجران ، متحدہ بین المسلمین فورم ، غلہ منڈی تاجر ، یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹرز الائنس اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے بھی ہڑتال کی حمایت کی ہے۔

کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر بند رہی ، پٹرول پمپس اور سی این جی سٹیشن بند رہے ۔ ۔ جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے ایم کیو ایم رہنما بابر غوری سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ، اور متحدہ کارکن کے قتل کی مذمت کی۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے اور کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے سہیل احمد کے قتل کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔