حکومت نے مارچ میں20ہزار ٹن یومیہ پٹرول برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،شاہد خاقان عباسی،

جنوری کے ڈیمانڈ کے مقابلے میں 5ہزار ٹن زیادہ ہے،فروری میں پٹرول کا بحران نہیں ہوگا،حکومت منصوبہ بندی مکمل کرچکی ہے جبکہ پی ایس او نے اپنے جہاز بک کر لئے ہیں،پریس کانفرنس

بدھ 28 جنوری 2015 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) حکومت نے مارچ میں20ہزار ٹن یومیہ پٹرول برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،یہ جنوری کے ڈیمانڈ کے مقابلے میں 5ہزار ٹن زیادہ ہے،فروری میں پٹرول کا بحران نہیں ہوگا،حکومت منصوبہ بندی مکمل کرچکی ہے جبکہ پی ایس او نے اپنے جہاز بک کر لئے ہیں ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت مزید گرے گی اس لئے ابھی سے اضافی سٹاک کرلیا ہے۔فروری کی منصوبہ بندی میں جنوری کی طلب سے5ہزار ٹن اضافی پٹرول منگوایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دسمبر میں ڈیمانڈ12ہزار ٹن اور جنوری میں 15ہزار ٹن ہوگئی جبکہ ہم نے پٹرول مزید سستا ہونے کے تناظر میں اپنی منصوبہ بندی پر نظرثانی کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ایس او اور دوسری مقامی نجی آئل مارکیٹنگز کمپنیاں اپنی منصوبہ جبکہ پٹرول اور اس کے دوسرے مصنوعات کی نگرانی ہر گھنٹے کی سطح پر کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو پاور پلانٹ مہنگے ایندھن پر چل رہے ہیں،انہیں سستی ایل این جی پر چلائیں گے اس سے سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈیزل کا سٹاک18دن اور پٹرول کا سٹاک 9دن کا موجود ہے۔انہوں نے ہکا کہ ایل این جی کی کراچی سے لاہور تک پائپ لائن بچھانے کیلئے دوسری کمپنیوں سے بات چیت جاری ہے جبکہ گوادر سے نواب شاہ تک چینی کمپنی ایل این جی کی لائن بچھائے گی جبکہ گوادر سے ایران تک پائپ لائن حکومت اپنے وسائل سے بچھا رہی ہے،ایران کے ساتھ معاہدے میں نئی ترامیم پربات چیت جاری ہے،امکان ہے کہ یہ منصوبہ 2016ء افراد2017ء کے اوائل تک مکمل ہوجائیگا۔

گوادر سے نوابشاہ تک ایل این جی لائی جائے گی جبکہ بعد ازاں ایرانی گیس میں بھی یہی پائپ لائن استعمال ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی رواں سال31مارچ تک 200ملین کیوبک فٹ جبکہ6ہفتوں کے بعد مئی کے مہینے میں325 کیوبک فٹ ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی دوسرے مرحلوں میں صنعتوں کو بھی آفر کی جائے گی،ہم چاہتے ہیں کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ایل این جی پر آجائے ۔انہوں نے کیپکو ،فوجی کبیروالا اور نندی پور سمیت دوسرے پاور پلانٹ کو ایل این جی فراہم کی جائے گی جس سے ملک میں سستی بجلی پیدا کی جائے گی اوراس سے معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے ۔۔

متعلقہ عنوان :