میرے جانے سے بحران ختم ہوتا ہے تو جانے کو تیار ہوں،پٹرول بحران کاحل کرلیا،فروری میں دوبارہ بحران کی باتیں درست نہیں،شاہدخاقان عباسی،

یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی جائے گی،پٹرول بحران کاذمہ داراوگرانہیں تو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کوشوکازنوٹس کیوں جاری کرتی رہی، مارچ میں ایل این جی کی درآمد سے سی این جی سیکٹر کی نئی زندگی کا آغاز ہو گا،پرائیویٹ سیکٹر میں ایل این جی کی درامد سی این جی سیکٹر کا شاندار کارنامہ ہوگا،پریس کانفرنس، سی این جی کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے جسکے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں،مارچ میں ایل این جی کی درامد شروع ،ملک کا کوئی سی این جی سٹیشن بند نہیں رہے گا،ایل این جی کی درامد توانائی بحران کے خاتمہ کی ابتداء ہے،غیاث پراچہ

بدھ 28 جنوری 2015 21:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرے جانے سے بحران ختم ہوتا ہے تو جانے کو تیار ہوں،پٹرول بحران کاحل کرلیا،فروری میں دوبارہ بحران کی باتیں درست نہیں،یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی جائے گی،پٹرول بحران کاذمہ داراوگرانہیں تو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کوشوکازنوٹس کیوں جاری کرتی رہی۔

بدھ کووفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔اس موقع پر اے پی سی این جی اے کے مرکزی قائد غیاث عبداللہ پراچہ ، مرکزی چئیرمین کیپٹن شجاع، اول نائب صدر چوہدری طالب، برگیڈئیر افتخاراحمد، چوہدری صلاحدین،فیاض گیلانی، عابد حیات، اشعر حلیم اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر پٹرولیم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ پٹرول بحران کو حل کرلیا، فروری میں دوبارہ بحران کی باتیں درست نہیں،یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید کم کی جائیں گی،پٹرول کی قیمت ایک کلو سی این جی کی قیمت کے برابر ہوگی،اب ہم نے پٹرول کے اضافی ذخائر کا بندوبست کیا ہے۔ان سیصحافیوں نے سوال کیا کہ چیئرمین اوگرا کے مطابق پٹرول بحران کے ذمے دار وہ نہیں ہیں، جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر اوگراذمہ دار نہیں ہے تو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو شوکاز نوٹس کیوں جاری کرتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ یومیہ 20ہزار ٹن فرنس آئل پاور سیکٹرکو دے رہے ہیں، 10 سے 12روز کے فرنس آئل کا ذخیرہ بھی موجود ہے،فروری کیلئے پٹرول کی 19 ہزار میٹرک ٹن یومیہ طلب پوری کرنے کا بندوبست کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ عوام کو جلد سی این جی پیٹرول کے مقابلے میں 30 فیصد سستی ملے گی ۔وزیر پیٹرولیم نے کہاکہ ایل این جی کی درآمد کے بعد سی این جی اسٹیشنز کو مقامی گیس نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی سیکٹر100 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی درآمد کریگا جبکہ 31مارچ کو ایل این جی کی فراہمی شروع ہوجائیگی۔شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ دسمبر2016 تک گوادر نواب شاہ پائپ لائن کی تعمیر مکمل ہوجائیگی۔سی این جی ملک کے انرجی مکس کا اہم حصہ ہے جسے توانائی کے بحران کی بھینٹ نہیں چڑھنے دینگے۔ سی این جی شعبہ کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے جسکے لئے ہر ممکن اقدامات سرعت سے کئے جا رہے ہیں۔

عوام کو سستے اور ماحول دوست ایندھن کی فرہمی کیلئے سی این جی کی بحالی ایک چیلنج ہے۔ مارچ میں ایل این جی کی درآمد شروع ہو جائے گی جسکے بعدملک کا کوئی سی این جی سٹیشن بند نہیں رہے گا۔اسکی قیمت ڈی ریگولیٹ، کروڈ آئل سے منسلک اور پٹرول سے کم از کم تیس فیصد سستی ہو گی۔ایل این جی آنے سے صرف پنجاب میں پٹرول کی کھپت میں سالانہ تقریباًدو ارب لیٹر کمی آئے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی این جی صنعت کی بحالی کا فیصلہ حتمی ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی، بے روزگاری، آئل امپورٹ بل اور عوام کے مسائل میں کمی آئے گی جبکہ متبادل ایندھن کا نظام مستحکم ہو گا جو کسی بھی بحران کی صورت میں ٹرانسپورٹ اور عوام کو پریشان نہیں ہونے دیگا۔ انھوں نے کہا کہ نجی شعبہ کی جانب سے ایل این جی کی درامد کا فیصلہ قابل تحسین ہے اور حکومت اس ضمن میں پر ممکن تعاون کر رہی ہے۔

دیگرصنعتی شعبے بھی اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے اقدامات کرینگے تو ان سے بھی تعاون کیا جائے گا۔ اس موقع پر غیاث پراچہ نے کہا کہ ایل این جی کی درامد ملک میں توانائی بحران کے خاتمہ کی ابتداء ہو گی۔ یہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کارنامہ ہے جس کا مثبت اثر ات ملک کے ہر شعبہ پر پڑینگے۔

متعلقہ عنوان :