لال مسجد کے خطیب کی عدم گرفتاری حکومت کی کمزوری ہے،صاحبزادہ حامد رضا،

حکومتی صفوں کو فرقہ پرست دہشت گردوں کے حامیوں سے پاک کیا جائے

بدھ 28 جنوری 2015 20:29

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء)سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ لال مسجد کے خطیب کی عدم گرفتاری حکومت کی کمزوری ہے۔حکومتی صفوں کو فرقہ پرست دہشت گردوں کے حامیوں سے پاک کیا جائے ۔ سعودی حکومت پر مدینہ منورہ ملینز مارچ کا انعقاد ناگزیر ہو چکا ہے۔بڑ ھتے ہوئے پاک افغان تعلقات پر بھارت پریشان ہے۔

دہشت گرد ریاست اور مذہب دونوں کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے عالمی منشور کے مطابق تقریر و تحریر کی مادر پدر آزادی نہیں دی جاسکتی۔مغرب نے آزادی اظہار رائے کے نام پر فکری دہشت گردی شروع کر رکھی ہے۔ اگر گستاخانہ مواد شائع کرنے والوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 40ممالک کے حکمران اکٹھے ہو سکتے ہیں تو توہین آمیز مواد کی اشاعت روکنے کیلئے 57اسلامی ممالک کے حکمران آگے کیوں نہیں آسکتے۔

(جاری ہے)

مذہبی آزادی کے نام پر دوسروں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچائی جا سکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ سے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب صدیقی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ نواز حکومت نے 20 ماہ میں عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ کر دیا ہے۔پارلیمنٹ میں حقیقی اپوزیشن کا تصور موجود نہیں۔

مسلم حکمران اپنی آنکھیں کب کھولیں گے۔ امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پاکستانی کی سلامتی کے لیئے خطرہ ہے۔یورپی یونین سے تعظیم انبیاء علیہم السلام کیلئے قانون سازی کروائی جائے۔ حکومتی ایوانوں میں نا لائق اور نکمے وزیروں کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے۔ نا اہل وزیروں سے استعفیٰ لئے جائیں۔چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ یورپ مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلے۔فرانس، امریکہ اور برطانیہ میں بھی اظہار رائے پر بعض پابندیاں عائد ہیں ۔دنیا کے کئی ممالک میں آزادی رائے کے لامحدود ہونے کا تصور موجود نہیں ۔