سینیٹ قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ کی نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے مسائل کے مکمل خاتمے کیلئے ایئرپورٹ علاقے میں توسیع کر کے اسلام آباد میں شامل کر نے کی تجویز ،

ویژن نہ ہونے کی وجہ سے میٹرو بس کیلئے گرین بلیٹ راتو ں رات اکھاڑ دی گئی فیصلے پہلے ہوتے ہیں ،منصوبے بعد میں بنائے جاتے ہیں میٹرو بس کی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سے منظوری بھی نہیں لی گی شہر آبادیوں کی وجہ سے تباہ ہو رہے ہیں دن بدن زیر زمین پانی کے ذخائر بھی ختم ہو رہے ہیں،چیرپرسن کمیٹی، انکوائری کا سامنا کرنے والے عارضی طور پر غیر قانونی ممبر انوائرمنٹ کے فرائض انجام دینے والے ممبر انوائر منٹ نے سرکاری قواعد کی کھلی خلاف ورزی کی ہے کمیٹی کے اگلے اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کی موجودگی میں کارروائی کا فیصلہ ہو گا ۔ سینیٹر کلثوم پروین

بدھ 28 جنوری 2015 19:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء ) سینیٹ قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے مسائل کے مکمل خاتمے کیلئے ایئرپورٹ علاقے میں توسیع کر کے اسلام آباد میں شامل کر نے کی تجویز دی جبکہ چیرپرسن کمیٹی نے کہا کہ ویژن نہ ہونے کی وجہ سے میٹرو بس کیلئے گرین بلیٹ راتو ں رات اکھاڑ دی گئی فیصلے پہلے ہوتے ہیں منصوبے بعد میں بنائے جاتے ہیں میٹرو بس کی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سے منظوری بھی نہیں لی گی شہر آبادیوں کی وجہ سے تباہ ہو رہے ہیں دن بدن زیر زمین پانی کے ذخائر بھی ختم ہو رہے ہیں ۔

کمیٹی کی طرف سے اگست 2014 کے سینیٹ اجلاس میں سینیٹر نزہت صادق کی طرف سے سی ڈی اے کے محکمہ انہ تحقیقات کا سامنا کرنے والے افسران کی انکوئرایوں کی تفصیلات کے سوال پر چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری کیطر ف سے معاملہ قائمہ کمیٹی کو بجھوانے کے حوالے سے کمیٹی کے آج کے اجلاس کے ایجنڈے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کے بجائے ممبر انوائرمنٹ سی ڈی اے مصطفین کاظمی کی طرف سے قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ کو قانونی نوٹس بجھو ا دیا گیا جس پر چیئر پرسن قائمہ کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ کمیٹی کے کسی بھی رکن کا کسی بھی سرکاری ملازم کے ساتھ کوئی پر خاش نہیں کمیٹی کو معاملہ ایوان بالاء سے سینیٹ چیئرمین نے بجھوایا کوئی سرکاری ملازم اپنے محکمے کی اجازت کے بغیر کسی عدالت میں نہیں جا سکتا انکوائری کا سامنا کرنے والے عارضی طور پر غیر قانونی ممبر انوائرمنٹ کے فرائض انجام دینے والے ممبر انوائر منٹ نے سرکاری قواعد کی کھلی خلاف ورزی کی ہے کمیٹی کے اگلے اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کی موجودگی میں کارروائی کا فیصلہ ہو گا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چےئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں اراکین قائمہ کمیٹی سینیٹر ز سعیدہ اقبال ، کامل علی آغا ، نجمہ حمید ، حاجی غلام علی ، صغری ٰ امام ، باز محمدخان ، سیف اللہ بنگش ،روبینہ خالد کے علاوہ سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر چےئرپرسن کلثوم پروین نے کہا کہ ایوان بالاء کے اجلاس میں انچارج وزیر مملکت شیخ آفتاب نے سی ڈی اے افسران کی تحقیقات کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور چیئرمین سی ڈی اے نے کمیٹی اجلاس میں بھی ممبر انوائرمنٹ کے طور پر عارضی فرائض کے بارے میں بھی آگاہ کرنا تھا لیکن ابھی تک آگاہ نہیں کیا گیا چیئرپرسن قائمہ کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ مصطفین کاظمی کی طر ف سے کمیٹی کو غیر قانونی نوٹس سے تاثر ملتا ہے سی ڈی اے انتظامیہ کرپٹ افسران کو تحفظ دے رہی ہے کمیٹی کے اجلاس میں ممبر سی ڈی اے عامر احمد علی نے کہا کہ مصطفین کاظمی نے کمیٹی کو غیر قانونی نوٹس بجھوایا ہے اور سرکاری قواعد کی بھی خلاف ورزی کی ہے یہ مصطفین کاظمی کا ذاتی فعل ہے سی ڈی اے کا کوئی تعلق نہیں چیئرمین سی ڈی اے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ہیں آج ہی مل کر کمیٹی کو آگاہ کرونگا ۔

پارک انکلیو کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے ممبر ایڈمنسٹریشن عامر احمد علی نے کہا کہ فیز ون کی تمام ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں ۔فیز (II )پر کام جاری ہے پی سی ون پر نظر ثانی سے محکمہ کو ڈیڑھ ارب کی بچت ہوئی ہے 40 لاکھ فی کنال ترقیاتی لاگت کم ہو کر 15 سے 18 لاکھ ہو گی ہے پارک انکلیو فیز ون پر زمین کے قبضے کو کوئی تنازعہ نہیں شہریوں کا سی ڈی اے پر اعتماد بڑھ رہا ہے 1083 پلاٹوں کیلئے 18 سو درخواستیں اور پیسے جمع ہو چکے ہیں پرائیوٹ ڈویلپز سے مقابلہ کی پوزیشن میں آگئے ہیں سی ڈی اے کو فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں جہاں سی ڈی اے کے ملازمین کو جانے نہیں دیا جاتا تھا معاملات حل ہونے سے بہتری آگئی ہے پارک انکلیو میں پانی سٹرکوں سیورج کا نظام 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے اب پلاٹ بیچ کر محکمہ نہیں چلایا جارہا بلکہ ریکوریاں بڑھا دی گئی ہیں سیکٹر آئی 12 میں ترقیاتی کاموں کیلئے ایوارڈ کر دیا گیا ہے آئی 14 ، آئی 15 کے ترقیاتی کاموں کیلئے پری کوالیفیکیشن ہو رہی ہے جلد اخبار میں اشتہار دے دیا جائے گا کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کو نوٹس بجھوانے کے باوجو چوتھی بار کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ سوسائٹی کا سابق سیکرٹری کروڑوں روپے لے گیا ہے اور اُس نے اپنی الگ سوسائٹی بنا لی ہے لوگ پریشان ہیں اور قانون نافذ کرنے والی وزارت کے نام پر فراڈ کیا گیا ہے سینیٹر سیف اللہ بنگش نے کہا کہ سوسائٹی کے 80 کروڑ دوسری بینک برانچ میں جمع کرا کر منافع کھایا جارہاہے ڈسٹرکٹ رجسٹرار اور ڈائریکٹر فنانس اینڈ پلاننگ فراست علی خان اور کیپٹن(ر)مشتاق نے آگاہ کیا کہ قواعد کے مطاق سوسائٹی کی منیجمنٹ کمیٹی ہی لوگوں کو پلاٹ کا قبضہ دینے کی پابند ہے جس پر چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ تین ہزار سے زائد لوگوں سے کروڑوں روپے لیئے گئے 22 کنال پر قبضہ موجود نہیں جس کی مالیت اربوں روپے میں بنتی ہے سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے نیب اور ایف آئی اے نے بھی کچھ نہیں کیا کمیٹی کے اجلاس میں آئی سی ٹی اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن افسران اور اہلکاران کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا اور آئی سی ٹی کی کارکردگی کو بھی ناقص قرار دیا گیا چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ آئی سی ٹی کے تحصیلدار ، نائب تحصیلدار اور پٹواریوں کو ملنا ممبران پارلیمنٹ کیلئے مشکل ہے عوام کا کیا حال ہوگا وزیراعظم کو ملنا آسان اور ریونیو کے افسران کو مشکل ہے کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی 2007 سے 2015 کی آڈٹ رپورٹس پیش کرنے کی ہدایت دی گئی سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ آئی سی ٹی زمینوں کے بندوبست کرے70 فیصد قبضہ مافیا کا خود خاتمہ ہو جائے گا نیوایئر پورٹ اسلام آباد کے حوالے سے چیف کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر نے کہا کہ ایئرپورٹ کے فنل ایریا سے دس کلومیٹر گرد نواح میں بین الاقوامی قانون کے مطابق رہائش پر پابندی ہے سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی ایئر پورٹس کے نزدیک رہائشی کالونیوں کو خطرناک قرار دیتی ہے اسلام آباد کے نام پر نیو ایئرپورٹ کے نزدیک تمام سوسائیٹیاں ضلع راولپنڈی اور اٹک کے علاقے میں ہیں کون سازشی ہے کس نے زمین خریدی کسی کو کیوں نہیں روکا گیا اب بھی زمین کی خریداری کی اجازت کس کی پشت پناہی سے ہو رہی ہے یہ سچ ہے کمیٹی بھی آگاہ ہے اور ہم بھی آگاہ ہیں جہاں سے بھی نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کو ملانے والی سٹرک کا فیصلہ ہوتا ہے وہاں زمینوں کی خرید شروع ہو جاتی ہے ممتاز سٹی اور ٹاپ سٹی سے کس کے مفادات ہیں یہ بھی سب کا پتہ ہے اب بھی تین قسم کے روٹس پر کام جاری ہے جس کی وجہ سے سوسائٹیوں نے لوٹ مار مچائی ہوئی ہے جس پر ممبر اسٹیٹ عامر احمد علی نے کہا کہ اسلام آباد کے نام پر اشہتارات دینے والی تمام سوسایٹیوں کے خلاف آئی سی ٹی اور سی ڈی اے اخبارات میں مشترکہ اشتہار دیں سی ڈی اے آج ہی اخبارات کو اشتہار جاری کردے گا سینیٹر نجمہ حمید نے کہا کہ سرکاری محکموں سے ہی جعلسازوں کو پتہ چلتا ہے اور یہی سے ہی گائیڈ لائن دی جاتی ہے سینیٹر سیف اللہ بنگش نے کہا کہ سوسائیٹیاں ڈبل شاہ ہیں دو سو کنال جگہ پر دو ہزار فائلیں فروخت کر دی جاتی ہیں کمیٹی کے اجلاس میں نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے گرد نواح میں سوسائیٹیوں کے بارے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی سی ڈی اے آر ڈ ی اے ڈی سی راولپنڈی کا الگ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا کمیٹی کے اجلاس میں ڈی سی اسلام آباد مجاہد شیر دل کی عدم شرکت پر چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد فون نہیں سنتے مصروفیت کا پیغام نہیں بھیجا گیا آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو کمیٹی تحریک استحقاق پیش کرے گی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کی کارکردگی مایوس کن ہے آبادیوں کے سرکاری راستوں کو روک کر سی ڈی اے نے پارک انکلیو شروع کر دیا ہے اسلام آباد میں بھی آئی سی ٹی بے بس ہے سینیٹر سعیدہ اقبال نے کہا کہ سی ڈی اے کی کارکردگی سے ہم بھی تنگ ہیں اجلا س کو آگاہ کیا گیا کہ ڈی سی اسلام آباد وکلاء کے جلوس کی وجہ سے مصروف ہیں جس پر سینیٹر نجمہ حمید نے کہا کہ متاثرین اسلام آباد نے جلوس نکلا تو سارا اسلام آباد بند ہو جائے گا چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ متاثرین کے جلوس کی قیادت میں خود کرونگی کمیٹی کے اجلاس میں ڈائریکٹر فنانس پلاننگ کیپٹن (ر)مشتاق ، چیف کمشنر ذوالفقار حیدر ،ممبر سی ڈی اے عامر احمد علی نے تجویز کیا کہ کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز ایکٹ میں کمزوریوں کو دور کرنے کیلئے پارلیمنٹ ترمیم کرے جس کی کمیٹی نے متفقہ حمایت کی سینیٹر کامل علی آغا نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے مسائل کے مکمل خاتمے کیلئے ایئرپورٹ علاقے میں توسیع کر کے اسلام آباد میں شامل کر نے کی تجویز دی سینیٹر صغریٰ امام نے کہا کہ لگتا ہے کہ ایئر پورٹس پراپرٹی ڈویلپرز کیلئے بنائے جاتے ہیں جہاں ہاؤسنگ سوسائیٹیاں بن جاتی ہیں تسلسل سے سی ڈی اے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ویژن نہ ہونے کی وجہ سے میٹرو بس کیلئے گرین بلیٹ راتو ں رات اکھاڑ دی گئی فیصلے پہلے ہوتے ہیں منصوبے بعد میں بنائے جاتے ہیں میٹرو بس کی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سے منظوری بھی نہیں لی گی شہر آبادیوں کی وجہ سے تباہ ہو رہے ہیں دن بدن زیر زمین پانی کے ذخائر بھی ختم ہو رہے ہیں کمیٹی کے اجلاس میں چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے ایک سرکاری ملازم کی بیوی اور ماں دونوں کے نام قرعہ اندازی میں پلاٹ نکلنے کو خوش قسمتی قرار دیا جس کا ممبر فنانس خاطر خواہ جواب نہ دے سکے اور کہا کہ قرعہ اندازی کمپیوٹر کے بجائے مینول کی گئی ہے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ کل 149 افسران اور اہلکاران کے انکوائریاں ہو رہی ہیں کئی انکوائر ی افسران کو انکوائری مکمل نہ کرنے پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں 16 انکوائریوں کا فیصلہ ہو گیا ہے پلاٹ نمبر29 جی نائن مرکز کا معاملہ آئندہ اجلا س کیلئے موخر کر دیا گیا ہے