حکمرانوں نے ہر دور میں ملک کو مشکلات میں دھکیلا ہے ، مفتی محمد نعیم،

جاری آپریشن اور گرفتاریوں کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کانہ رکنے والا سلسلہ حکمرانوں کی بدترین نااہلی ہے،مہتمم جامعہ بنوریہ

بدھ 28 جنوری 2015 18:46

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ میں شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ حکمرانوں نے ہردور میں وطن عزیز کو مشکلات میں دھکیلاہے، اقتدار کو ذاتی مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال کرنا حکمرانوں کا وطیرہ بن چکاہے، 21ویں ترمیم میں مذہبی وغیر مذہبی دہشت گردی کی تقسیم کرکے جرائم میں ملوث سیاسی عناصر کو محفوظ راستہ دیاگیا ،اگرا نہیں عوام کی فکر ہوتی تو شہر قائد سے ٹارگٹ کلنگ کب کی ختم ہوچکی ہوتی جاری آپریشن اور گرفتاریوں کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کانہ رکنے والا سلسلہ حکمرانوں کی بدترین نااہلی ہے۔

بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ وطن عزیز کو لیاقت علی خان کے بعد سے کوئی مخلص حکمران نہیں ملا جو بھی آیا وہ ملک کو مشکلات میں دھکیلتارہاہے ، غریب عوام ، پانی ،بجلی ، گیس سے بنیادی حقوق سے محروم اور حکمران اپنی تجوریاں بھرتے رہے 67 سالوں میں الیکشن سے قبل کیے وعدوں پر ایک فیصد بھی عمل کرتے تو آج یہ حالت نہ ہوتی ،ایک طرف مملکت خداد اد کو عالمی سطح پر دہشت گردی کی نام نہاد جنگ میں دھکیلا گیا تو دوسری جانب دشمن عناصر بلوچستان وسرحدسمیت ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات میں مصروف رہے ، امریکا افغانستان سے نکل گیا مگراپنی جنگ ہم پر مسلط کردی ہے اگر نائن الیون کے بعد ہمارے حکمران ڈھیر نہ ہوئے ہوتے جی حضوری کے بجائے عوامی امنگوں کے مطابق پالیسیاں تشکیل دیتے بین الاقوامی سطح پر ہم یوں بندنام نہ ہوتے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم متحدہے 21ویں ترمیم میں مذہبی وغیر مذہبی دہشت گردی کو تقسیم کرکے جرائم میں ملوث سیاسی عناصر کو محفوظ راستہ دیاگیا جس کی وجہ سے مذہبی جماعتیں 21ویں ترمیم کو قومی اتحاد ویکجہتی کے خلاف سمجھتی ہیں اسلئے ضروری ہے کہ 21ویں ترمیم میں بھی ترمیم کی جائے ۔مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے قرآن مجید انسانیت کی رہنمائی کیلئے دنیا میں آیا آج سوچی سمجھی سازش کے تحت نسل نو کو قرآن مجید سے دورکرکے مختلف قسم کی وہیات میں لگایا جارہاہے،اور مغرب گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے ذریعے اسلام کی طرف بڑھتے ہوئے مغربی عوام کے رجحان کو ختم کرنے کی کوششوں میں ہے، انہوں نے کہاکہ دنیا یہ سمجھ چکی ہے موجودہ معاشرتی مسائل سے نکلنے کیلئے اسلامی طرز زندگی کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ علماء کرام معاشرے کے اہم ستون ہیں اور معاشرے کو درست سمت چلانے میں ان کا اہم کردار ہے اور ان کی ذمہداری بنتی ہے کہ وہ حکمت او ربصیرت کے ساتھ دین اسلام کی تبلیغ کریں اور معاشرے کے اندر تیزی سے پھیلنے والی بیماریوں کے سدباب کیلئے کردار ادا کریں، انہوں نے کہاکہ آج پوری دنیا میں مسلم ممالک کے خلاف سیاسی و معاشی ڈھانچے اور اجتماعی نظام میں یہودیوں و صلیبی جنگ میں مصروف ہیں ،نام نہاد این جی اوزکے زیر انتظام چلنے والے تعلیمی اداروں میں نئی نسل کے ذہن، عقیدے اور اخلاق برباد کئے جارہے ہیں،اسلامی طرز زندگی کو عام کرکے ہی مغربی تہذیبی یلغار کا مقابلہ کیا جاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :