سندھ ہائیکورٹ نے فٹ پاتھوں پرسے جنریٹرز ہٹانے سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر پانچوں ڈی ایم سیز ایڈمنسٹریٹرز کوطلب کرلیا

بدھ 28 جنوری 2015 17:12

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے شہر کے 56مختلف علاقوں میں بینکوں کے باہر فٹ پاتھوں پرسے جنریٹرز ہٹانے سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر پانچوں ڈی ایم سیز ایڈمنسٹریٹرز کو 9فروری تک ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ندیم اختر اور جسٹس محمد اقبال کلہوڑ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

عدالت نے گذشتہ سماعت پر شہر کے 56مختلف علاقوں میں بینکوں کے باہر فٹ پاتھوں سے جنریٹرز ہٹانے کا حکم دیا تھا ۔عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر عدالت نے شدید اظہار برہمی کیا ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر پانچوں ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا ۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک نجی بینک فٹ پاتھوں پر جنریٹرز نصب کرنے کے سالانہ ایک لاکھ 80ہزار روپے ادا کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ دیگر بینک اس مد میں کوئی رقم ادا نہیں کررہے ہیں ۔درخواست گذار رانا فیض الحسن نے موقف اختیار کیا تھا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بینکوں کے باہر فٹ پاتھوں پر ہیوی جنریٹرز نصب کردیئے گئے ہیں جس کے باعث شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے ۔جبکہ جنریٹرز سے اٹھنے والے دھویں سے شہریوں کو سانس کی تکلیف پیدا ہورہی ہے ۔لہذا فٹ پاتھوں سے جنریٹرز ہٹانے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :