کراچی ، تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام،120 کلو گرام باروی مواد ناکارہ بنا دیا گیا
بدھ 28 جنوری 2015 17:09
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیو نے پروفیسر سبط حسن اور پروفیسر شکیل اوج کے قتل میں ملوث ملزم شکیل کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم ٹارگٹ کلنگ ،رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ میں ملوث ہے اور اس تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے ۔بدھ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف نے کہا ہے کہ گرفتار ٹارگٹ کلر نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے پروفیسر شکیل اوج اور پروفیسر سبط حسن کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے ۔
ملزم نے اپنا تعلق ایک سیاسی جماعت سے بتایا ہے ۔کراچی پولیس چیف نے مزید کہا کہ ملزم نے 1993 ء میں سیاسی جماعتوں کے تین کارکنوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے اور دوران تفتیش بتایا ہے کہ انہوں نے رینجرز اہلکاروں اور پولیس اہلکاروں کو کئی بار فائرنگ کا نشانہ بنایا تاہم ان کی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ملزم کا پانچ رکنی ٹارگٹ کلنگ گروہ ہے جو شہر میں متعدد وارداتوں میں ملوث ہے اور اس گروہ نے کئی افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس گروہ کے خلاف پولیس نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور جلد ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی ۔کراچی پولیس چیف نے پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا ہے کہ پولیس نے کراچی کو بڑی تباہی سے بچاتے ہوئے 120 کلو گرام بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے اور یہ مواد ایک رکشے سے برآمد کیا گیا ہے ۔غلام قادر تھیو نے کہا کہ انہیں تشویش ہے کہ ڈسٹرکٹ سنٹرل میں ٹارگٹ کلنگ کیوں ہوتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی کارکردگی سے ٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی ہے اور پولیس کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ شہر میں ایک بھی ٹارگٹ کلر نہ ہو اور شہر میں امن وامان کی صورت حال بہتر ہومتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.