یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے 63 ارکان نے فلسطینیوں کیخلاف جنگی جرائم کی پاداش میں اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا

بدھ 28 جنوری 2015 14:12

برسلز (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے 63منتخب ارکان نے اسرائیل اور یورپی یونین کے درمیان باہمی شراکت کے معاہدے کو کالعدم قرار دیکر فلسطینیوں کیخلاف جنگی جرائم کی پاداش میں صہیونی ریاست کے ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔یورپی یونین کے ارکان کی جانب سے یونین کی سیکیورٹی اور خارجی پالیسی کی ہائی کمشنرفریڈیزکار موگرینی کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ صہیونی ریاست کیساتھ باہمی شراکت کا معاہدہ ختم کر کے اسے کٹہرے میں لانے کیلئے اقدامات کریں۔

یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کو ارسال کئے گئے مکتوب میں یونین کے 63 ارکان کے دستخط ثبت ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ برس فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کرکے ہزاروں معصوم شہریوں کو شہید کردیا تھا۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھی اسرائیل کے جنگی جرائم کی توثیق کرچکی ہیں جس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹس بھی شامل ہیں جن میں اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے۔

مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کیساتھ یونین کے باہمی شراکت کے معاہدے کی شق دوم میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ انسانی حقوق، بنیادی جمہوری اصولوں اور عالمی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی صورت میں قابل عمل ہوگا چونکہ اسرائیل فلسطینیوں کیخلاف عالمی قوانین پامال کرتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوچکا ہے اس لئے اس کیساتھ باہمی شرکت کے معاہدے کو جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :