جنرل اشفاق پرویز کیانی سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا پوچھا جائے ‘پرویز مشرف

بدھ 28 جنوری 2015 13:51

جنرل اشفاق پرویز کیانی سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا پوچھا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کے قابو سے باہر ہونے کی ایک وجہ ان کے پیشرو جنرل اشفاق پرویز کیانی کی دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لینے سے گھبراہٹ تھی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ طالبان کے خلاف آپریشن شروع نہ کرنے کا سبب ناقص فیصلے نہیں ‘جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ہچکچاہٹ تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت غیر فعال ہو تو آرمی چیف کو ایکشن لینا پڑتا ہے، ایسا ہی جنرل راحیل شریف نے کیا مگر جنرل کیانی شاید ڈرتے تھے، اسی لیے اس معاملے پر کوئی بات نہیں کی۔پرویز مشرف نے کہا کہ جنرل کیانی کی مدت میں توسیع کی خواہش ان کا ذاتی معاملہ تھا، فوج تو کارروائی چاہتی تھی، کیانی کے دور میں ہی کارروائی میں تاخیر ہوئی، کیانی سے پوچھنا چاہیے، انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا۔

(جاری ہے)

مشرف نے کہا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے لڑے اور اسے شکست دی 2008 میں پرامن انتخابات ہوئے اور خیبر پختونخوا میں عوای نیشنل پارتی اقتدار میں آئی، اس کے بعد ملا فضل اللہ نے 13 گرلز اسکولوں کو آگ لگائی، مالم جبہ میں سیاحوں کا ہوٹل جلایا، شانگلہ ہل پار کر کے قرارقرم ہائی وے تقریباً بلاک کردی مگر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، جب شور ہوا کہ دہشت گرد اسلام آباد سے صرف 100 میل کے فاصلے تک آپہنچے تو ان کو ہوش آیا۔

پرویز مشرف نے کہاکہ پاکستان میں فوج واحد منظم ادارہ ہے، اسی لیے راحیل شریف کو ہی عالمی رہنماوٴں نے اہمیت دی، اسی لیے خارجہ پالیسی میں بھی ان کا عمل دخل ہے۔ملک میں مارشل لاء کے حوالے سے مشرف نے کہا کہ پاکستان بدترین حالات سے دوچار ہے اور اس کی معاشی صورتحال بھی بہتر نہیں، ان حالات میں ملک میں مارشل لاء کی ضرورت نہیں۔این آر او کے حوالے سے ایک بار پھر انہوں نے کہا کہ ان کو بینظیر بھٹو کے ساتھ ڈیل نہیں کرنی چاہیے تھی، اس کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں کمی آئی، انھوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کی این آر او ڈیل کرانے کے دعویٰ کی بھی تردید کی۔

پرویز مشرف نے کہاکہ آصف زرداری کے نامناسب رویے کی کوئی وجہ نہیں، انھوں نے ہر چیز کا بہترین استعمال کیا، زرداری جانتے ہیں کہ وہ بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث نہیں، پھر بھی ان کو الزام دیتے ہیں اور ان کی زبان مناسب نہیں۔ وزیر اعظم کے حوالے سے پرویز مشرف نے کہا کہ نواز شریف ذاتی اختلافات کو بہت آگے تک لے گئے ہیں ، ان کا ٹرائل انتقامی کارروائی ہے۔