فیصل آباد، مقدمہ کی غلط تفتیش کرنے پر ڈی ایس پی انوسٹی گیشن نعیم عزیز سندھو کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت

بدھ 28 جنوری 2015 13:34

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ امجد اقبال نے مقدمہ کی غلط تفتیش کرنے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں ڈی ایس پی انوسٹی گیشن نعیم عزیز سندھو کیخلاف سی پی او فیصل آباد اور ایس ایچ او بٹالہ کالونی کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت میں یہ رٹ پٹیشن فہیم نعیم ولد محمد نعیم اختر نے دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ تھانہ بٹالہ کالونی میں درج ایک مقدمہ کی تفتیش ڈی ایس پی نعیم عزیز سندھو کے سپرد تھی بعدازاں سی پی او فیصل آباد نے جانبداری کا مظاہرہ کرنے کے الزام میں ڈی ایس پی کو مقدمہ کی تفتیش کرنے سے روک دیا مگر ڈی ایس پی نے دوسری ملزم پارٹی سے سازباز کرکے سی پی او کے حکم کے برعکس مقدمہ کے مدعی کو بھی ملزم ٹھہرادیا جبکہ وہ ایسا کرنے کے مجاز نہ تھے چنانچہ رٹ درخواست پر عدالت نے رٹ کنندہ فہیم نعیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈی ایس پی نعیم عزیز سندھو کیخلاف پولیس ایکٹ 2002ء کے تحت سی پی او فیصل آباد اور ایس ایچ او بٹالجہ کالونی کیخلاف کارروائی کیلئے درخواست دیں چنانچہ عدالت نے اس سلسلے میں سی پی او فیصل آباد اور ایس ایچ او بٹالہ کالونی کو تحریری فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

”اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء“ کے مطابق ڈی ایس پی نعیم عزیز سندھو جب 2012ء میں ڈی ایس پی سول لائنز فیصل آباد تعینات تھے اس دوران وہ فیصل آباد پریس کلب فائرنگ کیس میں ملوث پائے گئے تھے جس پر آئی جی پنجاب نے انہیں معطل کرکے فیصل آباد ریجن سے تبدیل کرتے ہوئے اپنے حکم میں لکھا تھا کہ آئندہ انہیں فیصل آباد ریجن میں ہرگز تعینات نہ کیا جائے۔ نعیم عزیز سندھو دو سال بعد سیاسی اثرو رسوخ استعمال کرکے دوبارہ فیصل آباد میں تعینات ہوگئے ہیں جبکہ ڈی ایس پی نعیم عزیز سندھو کا تعلق بھی فیصل آباد سے ہی ہے۔

متعلقہ عنوان :