سپریم کورٹ میں 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کیخلاف سماعت آج ہوگی

بدھ 28 جنوری 2015 10:46

سپریم کورٹ میں 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کیخلاف سماعت آج ہوگی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جنوری2015ء) سپریم کورٹ میں 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواست پر سماعت آج ہوگی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کریگا۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل ہے ۔ 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف لاہور ہائی کورٹ بار سمیت سات درخواستیں دائر ہیں جن میں وفاق پاکستان اور چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان کے آئین میں عدلیہ، مقننہ اور انتطامیہ کے اختیارات کا تعین ہو چکا ہے ۔ پارلیمنٹ کو ایسی ترمیم کا اختیار نہیں جس کے ذریعے آئین کے بنیادی ڈھانچہ کو تبدیل کر دیا جائے ۔21 ویں ترمیم اور ملٹری کورٹ کا قیام فیئر ٹرائیل اور مساوات کے بنیادی آئینی حقوق پر قد غن ہے یہ ترامیم اور اعلیٰ عدلیہ کے اختیارات کو بھی کم کر دیا گیا ۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کو غیرآئینی قرار دیکر کالعدم قرار دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :