پاکستان بار کونسل کا 21ویں ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کو چیلنج کرنے کا فیصلہ،21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف 29 جنوری کو یوم سیاہ اور ملک گیر احتجاج کیا جائے گا ، بیان

منگل 27 جنوری 2015 23:10

پاکستان بار کونسل کا 21ویں ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کو چیلنج کرنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27جنوری۔2015ء) پاکستان بار کونسل نے 21ویں ترمیم اور فوجی عدالوں کے قیام کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق فوجی عدالتوں کیقیام سے عدلیہ کی آزادی کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، پارلیمنٹ قانون سازی کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے تاہم وہ شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم نہیں کرسکتی لہٰذا 21 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پاکستان بار کونسل کے اعلامیے میں کہا گیا کہ 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف 29 جنوری کو یوم سیاہ اور ملک گیر احتجاج کیا جائے گا اور اس موقع پر وکلا بازووٴں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں گے۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے اور ان کے مقدمات کی جلد سماعت کے لیے فوجی عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت دہشت گردی کے زمرے میں آنے والے تمام مقدمات کو فوجی عدالتوں میں منتقل کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :