سندھ ‘ بلوچستان ‘ پنجاب بارڈر پر انٹیلی جنس شیئرنگ کا نظام قائم کیا جائے ،گیان چند اسرانی

منگل 27 جنوری 2015 16:01

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء) صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ‘ جنگلات و جنگلی حیات و اقلیتی امور گیان چند اسرانی نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز کے انٹیلی جنس ونگ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی حکمت عملی مرتب کی جائے جس میں انفارمیشن شیئرنگ ‘ منشیات فروشوں کے خلاف جدید اسلحہ کا استعمال اور محکمہ ایکسائز کے اہلکاروں کی نئے رجحانات کے مطابق تربیت سرفہرست ہونی چاہئیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ ایکسائز کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ اہلکاروں اور انسپکٹرز کی تربیت دفاعی اداروں کے تعاون سے کی جائے گی جہاں انہیں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارے میں تمام معلومات دی جائیں گی تاکہ وہ منشیات فروشوں کا قلع قمع کرنے میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاسکیں ۔

(جاری ہے)

مزید برآں سندھ بلوچستان پنجاب بارڈر پر ایکسائز پولیس انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعہ چھاپہ مار کارروائیوں سے صوبہ کو منشیات سے پاک کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ اس ضمن میں کسی بھی افسر و اہلکار کی کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اگر کسی بھی ضلع میں منشیات فروشی کے بارے میں کوئی اطلاع موصول ہوئی تو اس علاقہ کے متعلقہ افسر سے براہ راست پوچھ گچھ کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ایکسائز پولیس کو سندھ بلوچستان پنجاب بارڈر پر گشت کرنے کے لئے جدید موبائل دی جائیں گی جو وائرلیس سمیت تمام تعاقب کرنے والے آلات سے مزین ہوں گی ۔ اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز ڈاکٹر بدر جمیل ‘ ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر محمد اختر آزاد ‘ ڈائریکٹر ایکسائز کنور عامر جمیل سمیت تمام اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :