سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی اپنے آبادگاروں اور کاشتکاروں کے ساتھ ہے۔ وزیراطلاعات سندھ

منگل 27 جنوری 2015 15:11

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی اپنے آبادگاروں اور کاشتکاروں کے ساتھ ہے۔ شوگر کین کمشنرز کی جانب سے ان تمام ملز مالکان کو نوٹسز جاری کردئیے گئے ہیں، جس کے بعد امید ہے کہ مسئلہ جلد ہی حل ہوجائے گا۔ ارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی کے کالے کرتوت پر کوئی عدالت انہیں چھوڑ نہیں سکتی تاہم ہم اگر کوئی کیس ری اوپن کریں گے تو ہم پر سیاسی انتقامی کارروائی کا الزام لگایا جائے گا اس لئے ہم نے اب تک کوئی کیس ری اوپن نہیں کیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سندھ کی جانب سے غیر ملکی میڈیا کو دئیے جانے والے انٹرویو اور اس میں کئے گئے انکشافات پر وہ ہی اس کا جواب بہتر طور پر سے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ گذشتہ روز اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر نے اسمبلی کے قوانین جو کہ تمام پارٹیوں اور ارکان اسمبلی نے مل کر بنائیں ہیں اس کی روح سے شوگر کین کرائسیس کے حوالے سے بحث اس لئے نہیں کرنے دی کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے اور کوئی بھی معاملہ اگر عدالت میں زیر التواء ہو تو اس پر عدالت میں بحث نہیں کی جاسکتی ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ میں گنے کے 182 روپے فی من کے نرخ مقرر کردئیے ہیں اور اس پر عملدرآمد کے لئے شوگر کین کمشنرز کی جانب سے ان تمام شوگر ملز کے مالکان کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بدمعاشی نہیں کرسکتی بلکہ قانون اور آئین کے دائرے میں راہ کر کام کرسکتی ہے اور یہ تمام کام کیا جارہا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے والوں کو کسی صورت کامیابی نہیں ملے گی اور یہ معاملہ جلد ہی حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں اور آبادگاروں کو سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑے گی کیونکہ یہ تمام ہمارے اپنے ہیں اور ہمارے ووٹرز بھی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ غلام ارباب اور لیاقت جتوئی کے کالے کرتوت پر پاکستان تو کجا دنیا کی کوئی عدالت انہیں سزا سے نہیں بچا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ 12 مئی، سانحہ 18 اکتوبر سمیت دیگر بڑے بڑے سانحات ان دونوں کے ادوار میں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب غلام رحیم نے 45 بڑے بڑے ٹارگٹ کلرز کو جن پر عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت تھے اس کو پے رول پر چھڑوا کر مفرور کروایا اس پر بھی ان پر اگر کیس کو ری اوپن کیا جائے تو کوئی بھی عدالت انہیں سزا سے نہیں بچا سکتی لیکن ہم ان کیسز کو اگر اس وقت ری اوپن کریں گے تو یہ انہیں سیاسی انتقامی کارروائی قرار دے کر اسے بھی سیاسی رنگ دینے کی کوشش کریں گے۔ ایڈیشنل آئی جی کی جانب سے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں ایم کیو ایم کے حوالے سے کئی حقائق ظاہر کئے جانے کے سوال کے جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ اس کا بہتر جواب وہی دے سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :