پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ایک بار پھر آمنے سامنے۔۔۔!

منگل 27 جنوری 2015 13:07

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ایک بار پھر آمنے سامنے۔۔۔!

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جنوری2015ء) سندھ اسمبلی میں لڑائی جھگڑا روز کا معمول بنتا نظر آرہا ہے۔ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی گزشتہ عرصے سے چلتی آرہی سرد جنگ اب باقاعدہ کھل کر سامنے آرہی ہے جس کی تازہ مثال اس وقت سندھ اسمبلی میں ہو رہے اجلاس کی صورتحال ہے جہاں اسمبلی ہال مچھلی بازار کا منظر پیش کر رہا ہے ۔وزیرِ اعلی سندھ کے خطاب کے دوران ایم کیو کے تمام ارکانِ اسمبلی شدید غصہ میں آگئے اور احتجاجاً اسملی سے واک آؤٹ کر گئے۔

(جاری ہے)

ایم کیو کا اس نقطہ ء اعتراض پر کہ ٹارگٹ کلنگ میں صرف اردر بولنے والوں کو ہی کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے کے جواب میں قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ "میں نے ایم کیو ایم کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے ،ٹارگٹ کلنگ میں 43فی صد کمی آئی ہے " جبکہ ایم کیو ایم کے اراکینِ اسمبلی "غنڈہ گردی نہیں چلے گی"کے نعرے لگاتے رہے ۔آج کے اجلاس کی صورتحال سے صرف یہ بات سامنے آتی نظر آرہی ہے کہ یہ لڑائی عوام کے حقوق کی نہیں آپس کی رنجشوں کا نتیجہ ہے یاد رہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی اس وقت آمنے سامنے ہوئے جب بلاول بھٹو اور الطاف حسین کا تلخ بیانات کا تبادلہ ہوا تھا۔