خانیوال‘ ایک کروڑ تاوان کیلئے اغواء ہونے والے 7 سالہ عبدالله کی قبر کشائی ‘ پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی گئی

پیر 26 جنوری 2015 20:58

خانیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26جنوری۔2015ء)ایک کرؤ تاوان کیلئے اغواء ہونے والے سات سالہ عبدالله کی قبر کشائی ‘ سول جج کی زیر نگرانی‘ بعد ازاں پوسٹ مارٹم کیلئے ڈی ایچ کیو کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملتان کے علاقہ شاہ رکن عالم سے 18 جنوری کو عبدالله کی الدہ ریحانہ بی بی اپنے ایک رشتہ دار کی فوتگی میں گئی ہوئی تھی ار بچوں کو اپنی بہن کے گھر پر چھوڑ گئی اسی شام محلے میں رہنے والی خاتون جو ایک عرصہ سے علاقہ میں کرایہ دار تھے اس کی ایم اے کی طالبہ بیٹی مدثرہ نے اپنے دوستوں جن کا تعلق خانیوال کے علاقہ پرانا خانیوال سے بتایا جتا ہے کہ ساتھ مل کر عبدالله کو اغواء کرلیا ۔

والدہ نے فوتگی سے اپس آکر بچے کا معلوم کیا جو نہ ملا جس کی تلاش ان کے عزیز و اقارب اور محلے داروں نے کی لیکن بچے کا کو ئی بچہ نہ چلا جس پر بچے کے ماموں عبدالغفار نے تھانہ شاہ رکن عالم میں بچے کی گمشدگی کی رپٹ درج کرائی عبدالله کے ماموں عبدالغفار نے پولیس کی عدم دلچسپی کے باعث سی پی او ملتان کو اس واقعہ کی اطلاع دی جس پر انہوں نے علاقہ کے ڈی ایس پی مقبول کو یہ زمہ داری سونپی جنہوں نے فون کال ٹریس کرکے پچیس تاریخ تک ملزمان کا سراغ لگالیا لیکن اس وقت تک دیر ہوچکی تھی ڈی ایس پی مقبول کی نذیر احمد کو کال آئی کہ تمہارے بچے کی معلومات مل گئی ہیں اور انکے ملزمان جن میں دو خواتین مدثرہ اور اس کی ماح نسیم بی بی اور ان کے ساتھی محمد حسن ‘ محمد احسن ‘ رفت حیات کو گرفتار کرلیا اور باقی اغواء کاروں کی تلاش جاری ہے۔

(جاری ہے)

21 جنری کو خانیوال کے علاقہ جہاں نامعلوم سات سالہ بچے کی نعش کو لاوارث کرکے تدفین کردی گئی تھی ۔ ملزمان کی نشاندی پر 3 جنوری کو عدالت کے حکم پر اور سول جج کی زیر نگرانی قبر کشائی کی گئی موقع پر عبدالله کے ماموں عبدالغفار اور رشتہ دارون کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ ملتان تھانہ شاہ رکن عالم سے سب انسپکتر ظفر اقبال اور خانیوال کے سب انسپکٹر محمد شفیع بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود تھے۔

ڈی ایچ کیو میں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔ اس موقع پر لواحقین اور علاقہ کے درجنوں افراد موقع پر موجود تھے اور سب کی آنکھیں اشکبار تھیں موقع پر موجود لوگوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ کے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے عبرت ناک سزا دی جائے۔