دسمبر 2017 ء تک قوم کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلائیں گے،خواجہ آصف

پیر 26 جنوری 2015 14:59

دسمبر 2017 ء تک قوم کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلائیں گے،خواجہ آصف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دسمبر2017 ء تک قوم کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلائیں گے۔گزشتہ روز بڑے پیمانے پر بجلی کا بریک ڈاؤن کی تحقیقات شروع کر دی ہیں،بجلی سارا سسٹم شام تک بحال کر دیا جائیگا،شہروں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ6 جبکہ دیہاتوں میں 8 گھنٹے کیا جارہا ہے ۔کے الیکٹر ک کے ساتھ معاہدہ ختم ہوگیا ہے ۔

کے الیکٹرک کے ساتھ نیا معاہدہ ہوگا اور نئی شرائط ہوگی ۔نجکاری کیلئے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی غلط پالیسیوں کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر مملکت عابد شیر علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی وجہ سے بار بار لوڈشیڈنگ میں تعطل پیدا ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

2 روز قبل گیس پائپ لائن تباہ کی گئی جسے بحال کر دیا گیا ہے ۔

بجلی کا سارا سسٹم شام تک بحال کر دیا گیا ہے ۔لوڈشیڈنگ کا دورانیہ شہروں میں 6 گھنٹے جبکہ دیہاتوں میں8 گھنٹے کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2 سے3 روز میں صنعتی سیکٹر میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی ۔فرنس آئل کی کمی نارمل ہوگئی ہے ۔فرنس آئل سے لوڈشیڈنگ پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ رات بڑے پیمانے پر بریک ڈاؤن کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

گزشتہ روز 10 روز میں تین مرتبہ بجلی تنصیبات پر حملے کئے گئے اوردہشت گردوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب جاری ہے جس کی بدولت ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹر کے ساتھ معاہدہ ختم ہوگیا ہے ۔نئے معاہدے میں نئی شرائط ہوں گے۔کسی کو ترجیح بنیادوں پر بجلی فراہم نہیں کی جائے گی ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نجکاری کے لئے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے نتائج بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دسمبر2017 ء تک عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے بچانا چاہتے ہیں ۔بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہیں ہو رہا ۔ٹیرف میں اضافہ نہیں بلکہ کمی کی جارہی ہے ۔پوری صلاحیت کے مطابق پیداوار ہو تو بجلی قیمتیں بہت اوپر جائے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قلت دور کرنے کے لئے بیرون ذرائع سے تیل حاصل کررہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 19 ہزار کلو میٹر ٹرانسمشن لائن کی حفاظت کرنا ممکن نہیں ۔حکومت پی ایس او واجب الادا ادائیگیاں کررہی ہے ۔توانائی بحران کے خاتمے کے لئے2 سے3 سال لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :