ملک کے بڑے حصے میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے عوام کے معمولات زندگی جام ہو کر رہ گئے ، کئی گھنٹوں بعد مختلف حصوں میں مرحلہ وار بجلی بحالی کا سلسلہ شروع ہوا ،طلب اور رسد میں وسیع خلیج کے باعث بحرانی صورتحال کا خاتمہ نہ ہو سکا ،شہری اور دیہی علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ ،پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی ،عابد شیر علی نے صورتحال پر عوام سے معذرت کر لی

اتوار 25 جنوری 2015 22:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25جنوری۔2015ء) وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے بڑے حصے میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن نے عوام کے معمولات زندگی کو جام کر کے رکھ دیا ، کئی گھنٹوں کی کاوشوں کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مرحلہ وار بجلی بحالی کا سلسلہ شروع ہوا تاہم طلب اور رسد میں وسیع خلیج کے باعث بحرانی صورتحال کا خاتمہ نہ ہو سکا اورشہری اور دیہی علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ ریکارڈ کی گئی جس سے پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی ،وزیر مملکت برائے پانی وبجلی نے بریک ڈاؤن پر عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ اس طرح کے حالات سے بچاؤ کیلئے متبادل انتظامات کئے جائیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تحریب کاروں کی طرف سے اچ، سبی ٹرانسمیشن لائن کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کئے جانے کے بعد بدترین بریک ڈاؤن کے نتیجے میں اسلام آباد ،پنجاب، خیبر پختونخوا ء اور بلوچستان کا 80فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا تھا ۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد متعلقہ وزارت نے بجلی کی بحالی کیلئے کاوشیں شروع کیں اور کئی گھنٹوں کی کاوشوں کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مرحلہ وار جزوی طور پر بجلی کی بحالی کا سلسلہ شروع ہوا ۔

بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہریوں کے چھٹی کے روز معمولات بری طرح متاثر ہوئے ۔ بجلی کی بندش سے پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی اور شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ۔حکام کے مطابق پہلی خرابی اوچ ون میں پیدا ہوئی جب 220 کے وی کی سبی،کوئٹہ ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر گئی۔بعد میں اوچ ٹو بھی متاثر ہوا۔نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مطابق ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے دوسری لائنز بھی متاثر ہونے لگیں اور پورا نظام بیٹھ گیا۔

این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے حوالے سے مزید بتایا کہ ٹرپنگ سے منگلا،تربیلااورغازی بروتھا بھی متاثر ہوا۔وزارت پانی وبجلی کے ذرائع نے بتایا کہ ضرورت سے زائد لوڈ پڑنے پرسسٹم میں فنی خرابی پیدا ہوئی۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ این ٹی ڈی سی کے تین گرڈ اسٹیشن ٹرپ ہوئے جس سے پنجاب اور سندھ میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بریک ڈاؤن پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے حالات سے بچاؤ کے لئے متبادل انتظامات اپنائے جائیں گے۔

دوسری طرف بجلی کی طلب اور رسد میں فرق ختم نہیں ہو سکا اور بجلی بحال ہونے والے علاقوں میں بھی کئی کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ ریکارڈ کی گئی جس سے عوام شدید مشکلات کا شکار رہے ۔