ڈاکٹر جنیدعلی شاہ کا پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے 2فروری کو کراچی کے تمام اسپتالوں میں اوپیٍ ڈی بند کرنے کی مکمل حمایت کااعلان

اتوار 25 جنوری 2015 16:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) پرائیوٹ ہاسپٹلز اینڈ کلینک ایسوسی ایشن کے صدر اور سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سید جنیدعلی شاہ نے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے 2فروری کو کراچی کے تمام اسپتالوں میں اوپیٍ ڈی بند کرنے کی مکمل حمایت کااعلان کیا ہے ۔وہ اتوارکو پرائیوٹ ہاسپٹلز اینڈ کلینک اسیوسی ایشن کی جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

اجلاس میں ڈاکٹرسمیع احمد، پروفیسر طاہر حسین ،ڈاکٹرقیسر سجاد ، ڈاکٹرسہیل نواب ، ڈاکٹرمنور علی انجم ، صیح مرزا، بلال احمد ،ڈاکٹرضمیر ، ڈاکٹرعظیم الدین قاضی ، ڈاکٹرافتخار احمد ، آفتاب غنی، اور نصرت فہیم کے علاوہ دیگر ایسوسی ایشنز،ایسوسی ایشن آف فیملی فزیشن پاکستان،پی ایم اے اورپیماکے ممبران نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سید جنیدعلی شاہ نے کہا کہ 1995سے لیکر اب تک کراچی میں 127ڈاکٹرز دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں کس کے باعث ڈاکٹرز اور ان کے اہل خانہ میں خوف و ہراس کی فضا پائی جاتی ہے۔

لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت نے بے حسی کا مظاہرہ کیا ہوا ہے اور آج تک ڈاکٹروں کی ٹارگیٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔اس خوف وہراس کی فضا کے باعث ہزاروں ڈاکٹرز ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ ڈاکٹر سید جنیدعلی شاہ نے کہا کہ ہم پی ایم اے کے ساتھ ملکر ڈاکٹروں کی ٹارگیٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے گو کہ ہم مریضوں کو تکلیف پہچانا نہیں چاہتے لیکن ہمیں بہت مجبوری میں یہ اقدامات کرنے پڑرہے ہیں پہلے مرحلے میں اوپی دی بند کرینگے تاہم ایمر جنسی کا عمل جاری رہے گا جبکہ دوسرے مرحلے کا اعلان پی ایم اے کی باہمی مشاورت سے کیا جائے گا۔

پی ایم اے کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈاکٹر قیصر سجاد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت پر ڈاکٹر اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرتا ہے ایسے حا لات میں ڈاکٹرز اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام نہیں دے سکتے حکومت سندھ ڈاکٹروں کے قاتلوں کی گرفتاری میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے لہذا ہم نے بہت مجبور ہو کر 2فروری کو احتجاج کا اعلان کیا ہے اور مریضون کی تکا لیف کی زمہ دار حکومت سندھ ہوگی۔

ڈاکٹر ایس ایم ضمیر چیئرمین ایسوسی ایشن آف فیملی فزیشن پاکستان نے کہا کہ ہماری بار بار اپیل کے باوجود حکومت نے نجی اسپتالوں کو سیکوریٹی کی فراہمی کیلئے اقدامات نہیں کئیے۔ نہ صرف ڈاکٹرز کی ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے بلکہ آئے دن نجی اسپتالوں میں توڑ پھوڑ اور ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو دھمکیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ پروفیسر طاہر حسین نے کہا کہ ڈاکٹر ز جن کو مسیحا کہا جاتا ہے ان کو بھی نہیں بخشا جارہا ۔

اگر ڈاکٹروں کی کلنگ کا سلسلہ اس طرح جاری رہا تو آنے والے وقت میں ڈاکٹرز کی بڑی تعداد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجائے گی ۔ انھوں نے نجی سیکوریٹی کمپنیوں سے کہا کہ وہ پرائیوٹ اسپتالوں میں سیکوریٹی گارڈز کی فراہمی کیلئے خصوصی پیکیج دیں ۔اجلاس کے آخر میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں مندرجہ بالا اقدامات کی منظوری دی گئی۔

متعلقہ عنوان :