وارم اپ میچ میں پاکستانی ٹیم کی ہا رسے ثابت ہوگیا کہ پاکستان کا باؤلنگ اٹیک ناکام ہے،سرفراز نواز

بارک اوباما اگر پاکستان کا دورہ کرلیتے تو اس سے کرکٹ کی بحالی پر اچھے اثرات مرتب ہوتے‘ حکمرانوں کی خارجہ پالیسیاں ہی ناکام ہیں اور بیرون ملک جو سفارتکار تعینات کئے جاتے ہیں وہ پاکستان کی نیک نامی کی بجائے عیاشیوں میں وقت گزارتے ہیں، انٹرویو

اتوار 25 جنوری 2015 16:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما اگر پاکستان کا دورہ کرلیتے تو اس سے کرکٹ کی بحالی پر اچھے اثرات مرتب ہوتے‘ حکمرانوں کی خارجہ پالیسیاں ہی ناکام ہیں اور بیرون ملک جو سفارتکار تعینات کئے جاتے ہیں وہ پاکستان کی نیک نامی کی بجائے عیاشیوں میں وقت گزارتے ہیں‘ نیوزی لینڈ میں وارم اپ میچ میں پاکستانی ٹیم کا ایک کلب لیول کی ٹیم سے 314 رنز بناکر ہار جانا اس سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان کا باؤلنگ اٹیک ناکام ہے۔

اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی خارجہ پالیسیاں ہی درست نہیں ہوتیں جس کے باعث باراک اوباما نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وہ دوسری مرتبہ بھارت آرہے ہیں اور پاکستان کا دورہ نہیں کررہے۔ ہمیں امید تھی کہ نواز شریف کے برسراقتدار آنے کے بعد پاکستان میں کرکٹ بحال ہوگی اور ملک کا وقار اقوام عالم میں بہتر ہوگا مگر سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے۔

امریکی صدر کا دورہ پاکستان نہ کرنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان ایک غیر محفوظ ملک ہے۔ بھارت کی آبادی ایک ارب بیس کروڑ ہے جبکہ پاکستان کی آبادی صرف انیس کروڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف بین الاقوامی سطح پر سازشیں ہورہی ہیں۔ بھارت سمیت پاکستان کے مخالفین پاکستان کو دہشت گرد ثابت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے بیرون ملک جو سفیر تعینات کئے ہیں ان کے حوالے سے ازسرنو پالیسی بنانا ہوگی۔

ایسے لوگوں کو سفیر تعینات نہ کیا جائے جن کا مقصد صرف عیاشیاں کرنا ہے۔ کیا پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ ختم ہوگئے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیوزی لینڈ میں پاکستانی ٹیم نے ایک کلب لیول کی ٹیم کیخلاف 314 رنز بنائے اس کے باوجود ہم ہارگئے۔ سعید اجمل اور محمد حفیظ کی کمی شدت سے محسوس کی گئی۔ ہمارے پاس متبادل باؤلر ہی نہیں ہیں۔ خدا کرے کہ پاکستان ورلڈ کپ جیت جائے لیکن حالات بہت خراب ہیں۔

متعلقہ عنوان :