سندھ کی تعلیم ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تباہ کی گئی ہے، ایاز لطیف پلیجو،

سندھ میں 48277 اسکول ہیں، جس میں سے 4000 اسکول بند ہیں اور2000 اسکولوں کا رکاڈ صرف فائلوں میں ہے، 40000 اساتذہ ڈیوٹی نہیں کر رہے ہیں ،جن کی تنخواہیں چالو ہیں

ہفتہ 24 جنوری 2015 21:16

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر اور نامور قانوندان ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ سندھ کی تعلیم ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تباہ کی گئی ہے، سندھ میں 48277 اسکول ہیں، جس میں سے 4000 اسکول بند ہیں اور2000 اسکولوں کا رکاڈ صرف فائلوں میں ہے، 40000 اساتذہ ڈیوٹی نہیں کر رہے ہیں ،جن کی تنخواہیں چالو ہیں۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ جو اسکول چل رہے ہیں ان میں سے 60% اسکول میں پینے کے پانی کا بندوبست نہیں ہے، 40% اسکولوں میں بجلی نہیں ہے، 45% اسکولوں کو کمپاؤنڈ وال نہیں ہیں، جب کہ سندھ صوبے کی تعلیم کی بجٹ 145ارب روپے ہے اور ایک وزارت تعلیم بھی ہے، تعلیم کی تباہی کی وجہ سے سندھ کے بچے گیراج، ہوٹلوں اور گاڑیاں صاف کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ 145 ارب روپے کی بجیٹ صرف وزیر تعلیم، سیکریٹری اور تعلیم کے محکمے کے کرپٹ افسران کے جیبوں میں جاتی ہے، سندھ کے بچے آج کے جدید دؤر میں بھی تعلیم جیسے زیور سے محروم ہیں، وزراء، وڈیروں، جاگیرداروں اور افسران کے بچے پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں، ہاری، مزدور اور کسان پرائیوٹ اسکولوں کو بھاری فیس اور گورنیمنٹ اسکول میں تعلیم کا نہ ہونے کی وجہ سے جہالت کے دور میں جا رہے ہیں، سندھ میں ایسی حالت دکھائی دے رہی ہے کہ سندھ کا عوام پتھر کے دور میں رہائش پذیر ہیں۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ گھوسٹ ٹیچرز اور کرپٹ افسران کو برطرف کرکے سزائیں دی جائیں تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے کے لیئے تعلیمی ماہر اور میرٹ کے بنیاد پر تعلیم کے محکمے میں افسران کو تعینات کیا جائے۔ دوسری جانب آج 25 جنوری کو پلیجو ہاؤس قاسم آباد حیدرآباد سے قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو کی قیادت میں محبت سندھ بیداری مارچ کیا جائے گا، ٹائیم ٹیبل کے مطابق بھٹ شاہ، ٹنڈوآدم، بیرانی، شہدادپور، مقصودورند، چودگی، شاہپورچاکر، جام صاحب، نواب شاہ، سکرنڈ، ہالا میں جلسہ عام کیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :