فصل پر بیماریوں کے نتیجے میں کنوکی برآمدات بری طرح متاثر ہو رہی ہیں ،ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں‘ ڈاکٹر فرخ جاوید،

سٹریس پر بیماریوں کے کنٹرول کیلئے ٹاسک فورس بنانے کی ضرورت ،فوری طور پر مشترکہ طور پر مہم شروع کی جائے ‘ صوبائی وزیر زراعت

ہفتہ 24 جنوری 2015 20:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) صوبائی وزیر ززراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہاہے کہ سٹریس کی برآمدات ملکی معیشت کے استحکام او رترقی میں اہمیت کی حامل ہیں،برآمدات میں اضافہ بیماریوں سے پاک کنو کی پیداوار سے ہی ممکن ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ کنو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ او رزرعی یونیورسٹی سمیت دیگر متعلقہ ادارے کنو کی بیماریوں کے خلاف مشترکہ ایکشن پلان تیار کریں تاکہ ڈیزیز فری کنو کی پیداوار او ربرآمدات کو یقینی بناکر زرعی معیشت کے استحکام کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

وہ ہفتہ کے روز سرگودھا میں سٹریس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کنو کی برآمدات میں اضافہ اور فصل پر مختلف بیماریوں پر کنٹرول کاجائزہ لینے کے سلسلہ میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ ملک عابد حسین ‘ پراجیکٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع آصف علی خان ‘ چےئرمین پنجاب ایگریکلچر ر یسرچ بورڈ ( پارب ) ڈاکٹر نورالاسلام ‘ پروفیسر ڈاکٹر جعفر حقانی ‘ ڈائریکٹر ریسرچ انسٹیٹیوٹ الطاف الرحمان ‘ ڈی او زراعت محمد رمضان نیازی ‘ ڈاکٹر بشارت سلیم ‘ عبدالرحمان او رمیاں طاہر جمیل کے علاوہ مختلف تحقیقاتی اداروں کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سٹریس ہمارے ملک بالخصوص ضلع سر گودہا کیش کراپ ہے جس کی برآمدات ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کررہی ہیں لیکن کنو کی فصل کینکر ‘ سٹریس سکیب ‘ فروٹ فلائی او ردیگر بیماریوں کے کنٹرول کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے جس کیلئے مختلف تحقیقاتی ادارے محکمہ زراعت او رسٹریس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ مشترکہ کاوشیں کر یں۔

انہوں نے ان اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر سٹریس پر بیماریوں کے کنٹرول کیلئے ٹاسک فورس بنانے کی ضرورت پر زور دیا او رہدایت کی کہ ان بیماریوں کے خلاف فوری طور پر مشترکہ طور پر مہم شروع کی جائے جس کیلئے مقامی زمینداروں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے او ران کی مشاورت سے کنو کو بیماریوں سے پاک کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں تاکہ بیماریوں سے پاک کنو کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو سکے ۔

انہوں نے کہاکہ کنوکی فصل پر بیماریوں کے نتیجے میں کنوکی برآمدات بری طرح متاثر ہو رہی ہیں جس کے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل زراعت او ردیگر اداروں کے سربراہوں نے کنو کی فصل پر بیماریوں کے اثرات کی وجہ سے کنو کی برآمدات میں کمی او ربیماریوں پر کنٹرول کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں نیز اجلاس میں کنو کی بیماریوں سے پاک پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیلئے شارٹ ٹرم ‘مڈٹرم او رلانگ ٹرم منصوبہ بندی کر نے کی تجاویز بھی زیر غور آئیں۔

اجلاس میں سٹریس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سرگودہا کے ڈائریکٹر الطاف الرحمان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ اس وقت ملک میں ایک لاکھ 93 ہزار ہیکٹر رقبہ پر کنو کی فصل کاشت ہے ۔ صو بہ پنجاب میں یہ فصل ایک لاکھ 82ہزار ہیکٹر رقبہ پر کاشت ہے جو ملکی کاشت کا 94 فیصد سے بھی زائد ہے جبکہ ضلع سرگودہا میں کنو کا زیر کاشت رقبہ 88 ہزار 703 ہیکٹر رقبہ ہے جو ملکی کاشت کا 49 فیصد ہے ۔

ملک میں کنو کی پیداوار بیس لاکھ میٹرک ٹن‘ صوبہ پنجاب میں 19 لاکھ 30ہزار میٹرک ٹن او رضلع سرگودہا میں گیارہ لاکھ میٹرک ٹن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے کنو کی برآمدات تقریبا 86ملین امریکی ڈالر ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایاکہ 597دیہاتوں کے 1982کاشتکاروں کیلئے ٹریننگ کا اہتمام کیاگیا ۔بعد ازاں صوبائی وزیر نے فاڈر ریسرچ سنٹر کا بھی دورہ کیا ۔قبل ازیں صوبائی وزیر نے لاہور سے سر گودہا آتے ہوئے زرعی سائنس دانوں او رکنو کے ماہرین کے ہمراہ کنو کی فصل پر بیماریوں کا جائزہ لینے کے سلسلہ میں باغات کا معائنہ بھی کیا ۔

متعلقہ عنوان :