باجوڑایجنسی ،ماموند ، ماندل اور خار قبائل کا سیکیورٹی فورسز اورپولیٹیکل انتظامیہ کیساتھ مشترکہ گرینڈ جرگہ

قبائلی عمائدین کا علاقے میں امن وامان کے قیام کیلئے سکیورٹی فورسز ،پولیٹیکل انتظانیہ کیساتھ مکمل حمایت کا اعلان

ہفتہ 24 جنوری 2015 18:35

باجوڑایجنسی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) باجوڑایجنسی کے ماموند ، ماندل اور خار قبائل کا سیکیورٹی فورسز اورپولیٹیکل انتظامیہ کیساتھ مشترکہ گرینڈ جرگہ ۔ قبائلی عمائدین کا علاقے میں امن وامان کے قیام کیلئے سکیورٹی فورسز اور پولیٹیکل انتظانیہ کیساتھ مکمل حمایت کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق باجوڑایجنسی کے ماموند ، ماندل اور خار قبائل کا سکیورٹی فورسز اور پولیٹیکل انتظامیہ کیساتھ مشترکہ گرینڈ جرگہ عنایت کلے سکاؤٹس میں منعقد ہوا۔

جرگے میں کمانڈنٹ باجوڑ سکاؤٹس کرنل میر آمیر علی ، اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ ناوگئی محمد فیاض خان شیرپاؤ، کرنل نعیم اکبر ، تحصیلدار وڑ ماموند حاجی نازمین خان،قبائلی عمائدین ملک شاہ محمد ، ملک ساز محمد ، ملک منجفار ، ملک محمد ذادہ ، شعیب ، انیس خان ، ایوب خان ، خان بہادر خان ، نصیر خان، انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز کے دیگر حکام سمیت قبائلی عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ باجوڑسکاؤٹس کرنل میر آمیر علی اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ محمد فیاض خان شیرپاؤ نے کہا کہ ہم سب کا بنیادی مقصد علاقے میں ہر صورت امن بحال رکھناہے ۔ باجوڑ کے عوام نے پہلے بھی علاقے میں امن کیلئے خصوصی خدمات دی ہیں اور اپنے جانوں کے نذرانے پیش کرکے علاقے میں امن قائم کیاہے۔ اب مٹی بھر عناصر علاقے کے امن خراب کرنیکی کوشش کررہے ہیں جس سے سکیورٹی فورسز ، پولیٹیکل انتظامیہ ، قبائلی عمائدین اور عوام کے تعاون سے ناکام بنائیں گے اور ایجنسی میں ہر صورت دیرپا امن قائم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے ایجنسی بھر میں تخریبی کاروائیوں میں ملوث چند عناصر پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور گزشتہ کئی روز سے ریموٹ کنٹرول بم ، دھماکوں میں ملوث 7افراد کو ایجنسی کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیاہیں ۔

باجوڑایجنسی میں جو امن قائم ہے وہ قبائلی عمائدین ، عوام ، سکیورٹی فورسز اور لیویز فورسز کے قربانیوں کے بدولت قائم ہواہے مگر شرپسند عناصر اس امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں اور مختلف جگہوں پر کاروائیاں کرکے علاقے کو بدنام کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے قبائلی عمائدین پر زور دیا کہ وہ علاقے میں مشکوک اور شرپسند عناصر پر کھڑی نظر رکھیں تاکہ کوئی علاقہ کا امن خراب نہ کرسکے۔

انہوں نے بتایا کہ کسی کو حکومتی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی اور حکومتی رٹ چیلنج کرنیوالوں کیساتھ سختی نمٹا جائیگا۔کمانڈنٹ باجوڑ کرنل میر آمیر علی نے کہا کہ دہشت گردوں کا ساتھ دینے اور تعاون والوں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی میں کوئی بھی شخص عسکریت پسندوں کو کسی قسم کا سپورٹ فراہم نہ کریں اگر کسی شخص پر عسکریت پسندوں کیساتھ روابط یا انہیں مدد فراہم کرنے کے الزام ثابت ہوگیا تو ان کیخلاف قبائلی روایات کے تحت سخت کاروائی کی جائیگی ۔

جس میں ان کے گھر کی مسماری اور انہیں علاقہ بدر سمیت ان کیخلاف قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جائیگی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قبائلی عمائدین نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی علاقے میں امن کیلئے قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی علاقے میں امن وامان کے صورتحال بہتر بنانے میں کسی بھی قسم کے قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ ہر علاقے میں امن کمیٹی قائم ہے اور امن کمیٹیوں کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔

سکیورٹی فورسز اور پولیٹیکل انتظامیہ کیساتھ ہر قسم کا تعاون جاری رکھیں گے ۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ سکیورٹی فورسز علاقے میں عوام کے دل جیتنے کیلئے سیل کی گئی گھروں کو دوبارہ کھول دیں اور ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے کیلئے وقت دیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :