Live Updates

عمران خان چاہیں تو جو ڈیشل کمیشن آدھے گھنٹے میں بن سکتا ہے ، سازش کا لفظ لکھنے دیں ‘ منظم دھاندلی ہوئی یا نہیں ‘ فیصلہ کمیشن کریگا، اسحاق ڈار

ہفتہ 24 جنوری 2015 16:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عمران خان چاہیں تو جو ڈیشل کمیشن آدھے گھنٹے میں بن سکتا ہے ،وہ دل بڑا کریں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے سازش کا لفظ لکھنے دیں ‘ عام انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی یا نہیں فیصلہ عدالتی کمیشن نے کرنا ہے ‘پی ٹی آئی کی خواہش پر جو ڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے آرڈیننس لانے کیلئے تیار ہیں ‘ ہر سیاسی جماعت عدالتی کمیشن میں ثبوت پیش کرسکتی ہے ‘ حکومت اور آئین سے باہر نہیں نکل سکتی ‘ آئین اور قانون کی تشریح سپریم کورٹ کا حق ہے ‘ خیبر پختونخوا سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی بات بھی غیر منطقی ہے ‘تحریک انصاف اسمبلیوں میں آئے اور اپنا کر دار ادا کرے ‘ برادر اسلامی ملک کے سربراہ کی وفات پر عمران خان کی جدہ میں پریس کانفرنس پر جواب دینا مناسب نہیں سمجھا ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو یہاں وفاقی وزیر مملکت انوشہ رحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ سعودی فرماں رواں شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز پاکستان کے بہترین دوست تھے ہر مشکل میں انہوں نے پاکستان کا ساتھ دیا چند ماہ پہلے انہوں نے پاکستان کو تحفہ بھی دیا وزیر اعظم نواز شریف نے شاہ عبد اللہ کی وفات پر ایک روز ہ سوگ کا اعلان کیا عمران خان کی پریس کانفرنس پر میڈیا کے نمائندوں نے جواب کیلئے مجھ سے رابطہ کیا لیکن ہم نے برادر اسلامی ملک کے سربراہ شاہ عبد اللہ کی وفات کی باعث ان کے احترام میں عمران خان کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضا ت کا جواب نہیں دیا ای سی سی کے اجلاس میں شاہ عبداللہ کیلئے فاتحہ کی گئی انہوں نے کہاکہ حکومت خلوص نیت کے ساتھ کوشش کررہی ہے کہ جو کمیشن کے معاملے کو حل کیا جائے اور جلد جو ڈیشل کمیشن بن جائے تیرہ اگست 2014کو ہم نے خط لکھ دیا تھا وزارت قانون نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ 1956ایکٹ کے تحت جو ڈیشل کمیشن بنایا جا ئے تحریک انصاف نے اس پر اعتراض کیا کہ 1956ایکٹ کے تحت بنائے گئے کمیشن کی رپورٹ بائنڈنگ نہیں ہے ہم نے ان کا مطالبہ تسلیم کیا اور فیصلہ کیا کہ 1956ایکٹ کی بجائے آرڈیننس کے ذریعے جو ڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا تحریک انصاف کے ساتھ طے ہوا تھا کہ نئے قانون کے تحت جو ڈیشل کمیشن قائم کیاجائیگا جو ڈیشل کمیشن کے معاملے پر حکومت سنجیدہ ہے ہم آئین اور قانون میں رہتے ہوئے جو ڈیشل کمیشن بنانا چاہتے ہیں ستمبر میں عمران خان نے کہہ دیا تھا کہ اب مذاکرات نہیں ہونگے سانحہ پشاور کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے جو ڈیشل کمیشن کیلئے حکومت نے جو مسودہ تیار کیاتھا 80فیصد سیاسی جماعتوں نے اس کی توثیق کی 31دسمبر کے مذاکرات میں تین نکات پر اختلافات تھے اس کے بعد 19اور 20جنوری کو دوبارہ مذاکرات ہوئے یہ مذاکرات خفیہ تھے جنہیں میں آج میڈیا کو بتا رہا ہوں اسد عمر تحریک انصاف کی طرف سے نمائندگی کررہے تھے میں نے انہیں کہا کہ وہ کھلے دل سے اس معاملے کو دیکھیں جس پر انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ اس معاملے کو کھلے دل کے ساتھ دیکھیں گے میں نے ان کی طرف سے دیئے گئے پیرا گراف میں سے ایک متبادل پیرا بنایا ہے جو ان کے پیرا گراف کے قریب ‘ قریب ہے ہم چاہتے ہیں کہ جو ڈیشل کمیشن ”ہاں یا نا “میں فیصلہ کرے کہ کیا انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی یا نہیں عمران خان نے جدہ میں کہا ہے کہ اگر جو ڈیشل کمیشن بن جاتا ہے تو ہم اسمبلیوں میں واپس آ جائیں گے ہم ان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ پہلے انہوں نے تھا کہ جب تک جو ڈیشل کمیشن کی رپورٹ نہیں آتی ہم اسمبلیوں میں واپس نہیں آئینگے اسحاق ڈار نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کے پانچ نکات کا جائزہ لے چکے ہیں نگران حکومتوں ‘ الیکشن کمیشن اور الیکشن کے قوانین کے حوالے سے نکات ہیں تحریک انصاف اسمبلیوں میں آئے اور اپنا کر دار ادا کرے عمران خان نے یہ بھی کہا کہ صرف خیبر پختون خوا میں سینٹ کے انتخابات میں حصہ لینگے کیونکہ وہاں الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ جہاں الیکشن ٹھیک ہیں وہاں وہ سینٹ الیکشن لڑینگے کل کواگر کمیشن کی رپورٹ نا میں آ جاتی ہے تو پھر یہ کہیں گے کہ کمیشن ٹھیک نہیں انہوں نے کہاکہ صرف خیبر پختون میں سینٹ الیکشن لڑنے کی بات غیر منطقی ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ان کی تجاویز کو تسلیم کیا ہم صرف بائی ڈیزائن کے لفظ کو شامل کر نا چاہتے ہیں جبکہ وہ چاہتے ہیں کہ جتنی پٹیشنز اور اپیلیں دائر ہوئی تھیں کہ جو ڈیشل کمیشن ان کو بھی دیکھے جبکہ آئین کا آرٹیکل 225موجود ہے جو کام کررہا ہے سپریم کورٹ نے بھی اس حوالے سے فیصلہ دیا ہے دن اپیلوں پر فیصلے ہو چکے ہیں انہیں رہنے دیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ ہر سیاسی جماعت کو حق ہو گا کہ اگر اس کے پاس انتخابات میں دھاندلی کے کوئی ثبوت ہیں تو وہ جو ڈیشل کمیشن میں لے جاسکتی ہے انہوں نے کہاکہ اس فیصلے میں کون سی راکٹ سائنس ہے عمران خان آرام سے اس کو دیکھ لیں آدھے گھنٹے میں جو ڈیشل کمیشن کا فیصلہ ہو جائیگا ہم نے اتنی باتیں تسلیم کی ہیں اگر ہمارے دو لفظ بھی تسلیم نہ کئے جائیں تو مناسب نہیں ہمارے لئے تو انہوں نے سزا تجویز کر دی ہے کہ اگر جو ڈیشل کمیشن جواب ہاں میں آئے تو وزیر اعظم اسمبلیاں ختم کر دیں اور صوبائی اسمبلیوں بھی ختم کر دی جائیگی لیکن اگر جواب نا میں آئے تو کیا وہ اپنے الزامات واپس لینگے ہم نے تو ان سے یہ بھی مطالبہ نہیں کیا کہ وہ ایسا کریں ہمارا اصولی اختلاف ہے کسی کی غلطی کی بنیاد پر دھاندلی کے الزامات ٹھیک نہیں ہیں جہاں بھی گنتی ہوئی ہے وہاں ہمارے ووٹ بڑھے ہیں تحریک انصاف معاملے کو بڑے دل سے دیکھے قوم کو اس چکر سے نکالیں اسمبلیوں میں آکر اپنا کر دار ادا کریں ۔

مناسب کام ہو نا چاہیے یہ نہیں کر سکتے کہ قانون اورآئین سے باہر نکل جائیں ایسا ڈرافٹ نہ بنے جو آئین اور قانون سے باہر ہو ۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ایک سال تک انتخابات کو تسلیم کیا انہوں نے مارکبادیں دیں ہم جو ڈیشل کمیشن صرف ان کی تسلی کیلئے بنا رہے ہیں ۔ایک سوا ل کے جوا ب میں اسحاق ڈار نے کہاکہ تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ دھاندلی پر جو ڈیشل کمیشن کے معاملے پر دوسری جماعتیں بھی فریق ہیں ایک سوال کے جواب میں انوشہ رحمن نے کہا کہ عمران خان جسٹس خلیل الرحمن رمدے پر الزامات لگاتے ہیں اور کہتے ہیں وہ مسلم لیگ (ن)کے سیل چلاتے رہے انوشہ رحمن نے کہاکہ میں نے آج تک رمدے صاحب کو مسلم لیگ(ن)کے سیل میں نہیں دیکھا اسحاق ڈار نے کہاکہ عمران خان کبھی کہتے ہیں الیکشن چوری ہوئے ہیں کبھی کہتے ہیں منظم دھاندلی کے ذریعے تحریک انصاف کو ہرایا گیا اور مسلم لیگ (ن)کو جتوایا گیا اور کبھی کچھ کہتے ہیں ہمارا ضمیر صاف ہے اگر کوئی کہتے کہ کسی سپر پاور نے الیکشن کراکر مسلم لیگ (ن)کو آگے کر دیا ہے اس کی طرح کی باتیں میری سمجھ سے باہر ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم جو کچھ کرینگے وہ قانون کے مطابق کرینگے اگر عمران خان کہیں کہ قانون سے باہر سے کوئی بات کی جائے تو وہ کبھی نہیں ہوسکتی ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم قانون لاسکتے ہیں اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ قانون آئین سے متصادم ہے تو اس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ کہا کہ اسٹیٹ بنک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کر دی ہے جس سے شرح سود 8.5 فیصد ہو گئی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :