عمران خان چاہیں تو آدھے گھنٹے میں کمیشن بن سکتا ہے، کہیں ایسا نہ ہو وہ کمیشن کافیصلہ ماننے سے بھی انکار کر دیں: اسحاق ڈار
ہفتہ 24 جنوری 2015 16:00
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری2015ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اصولی طور پر اتفاق ہوا کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن نئے قانون کے تحت قائم ہو گا، حکومت خلوص نیت کے ساتھ کمیشن کا قیام چاہتی ہے، عمران خان چاہیں تو آدھے گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن بن سکتا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئین اور قانون کے دائرے میں جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے تیار ہیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کہ انکوائری کمیشن 1956ءکے ایکٹ کے بجائے آرڈیننس جاری کر کے بنایا جائے جس پر اتفاق کیا گیا، جوڈیشل کمیشن تعین کرے گا کہ انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی یا نہیں اور صرف ہاں یا ناں میں جواب دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 24 دسمبر کو تحریک انصاف کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کئے گئے ۔(جاری ہے)
جوڈیشل کمیشن کے قیام پر 24 دسمبر کے حکومتی ڈرافٹ کو تمام جماعتوں نے 80 فیصد درست قرار دیا تاہم پاکستان تحریک انصاف نہیں چاہتی تھی کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام 56 کے ایکٹ کے تحت قائم کیا جائے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ کمیشن کا قیام آرڈیننس کے ذریعے کیا جائے جسے قبول کیا اور اصولی طور پر اس پر اتفاق ہوا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بیان دیا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنا تو اسمبلی میں واپس آ جائیں گے، جہاں ہم جیتے وہاں غلط ہوا، جہاں تحریک انصاف جیتی وہ ٹھیک ہے، ایسا نہیں ہوتا، یہ اچھی سوچ نہیں کہ صرف خیبرپختونخواہ میں ہی شفاف الیکشن ہوئے اور باقی صوبوں میں نہیں، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ جوڈیشل کمیشن جلد سے جلد بن جائے۔ان کا کہنا تھا کہ 20 جنوری کو تحریک انصاف کے ساتھ خفیہ مذاکرات ہوئے اور اسی روز اسد عمر نے ایک تجویز دی جسے تسلیم کر لیا اور اس تجویز کے بدلے میں اگلے روز پارٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک اور تجویز تحریک انصاف کوبھیجی گئی جسے انہوں نے بھی تسلیم کر لیا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف اسمبلیوں کو جائز سمجھ رہی ہے اور اسی لئے سینیٹ الیکشن میں حصہ بھی لے رہے ہیں، حکومت خلوص نیت سے جوڈیشل کمیشن کا معاملہ حل کرنا چاہتی ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ کل کو عمران خان جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ ماننے سے بھی نکار کر دیں اور کہیں کہ جوڈیشل کمیشن ہی ٹھیک نہیں ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے الزامات کا جواب دے سکتے تھے لیکن شاہ عبداللہ کی وفات کے باعث ایسا اقدام نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی خواہش ہے کہ دھاندلی سے متعلق زیادہ سے زیادہ باتیں آئیں تاکہ مزید گرد اڑے لیکن حکومت چاہتی ہے کہ کمیشن دھاندلی سے متعلق صرف ہاں یا ناں میں جواب دے۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.