سعودی فنڈنگ: بیان کو’توڑ مروڑ‘ کر پیش کیا گیا، پیرزادہ

بدھ 21 جنوری 2015 23:53

سعودی فنڈنگ: بیان کو’توڑ مروڑ‘ کر پیش کیا گیا، پیرزادہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21جنوری۔2015ء)وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے سعودی فنڈنگ کے حوالے سے اپنے بیان کے بعد وزیراعظم کو ایک خط میں کہا ہے کہ ان کے بیان کو 'توڑ مروڑ' کر پیش کیا گیا اور ان کے بیان کا مقصد حکومت کو شرمندہ کرنا نہیں تھا۔ گزشتہ روز وفاقی وزیر نے پاکستان سمیت مسلم دنیا میں عدم استحکام کی ذمہ داری سعودی فنڈنگ اور امریکن اثرو رسوخ پر ڈالی تھی۔

اسلام آباد میں جناح انسٹیٹیوٹ نامی تھنک ٹینک کی کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعودی فنڈنگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہناتھا کہ 'انہوں نے اپنے والد کو دہشت گردی کی وجہ سے کھویا ہے وہ کیسے کسی کا نام نہ لیں اور فنڈنگ بند کرنے کا مطالبہ نہ کریں'۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے پاکستان پیسوں کی آمد کا سلسلہ بند کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

وفاقی وزیر کے اس بیان کا وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں وزیراعظم ہاؤس طلب کیا تھا۔ وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ان کا بیان میڈیا نے توڑ مروڑ کر پیش کیا، انہوں نے سعودی عرب کا نام نہیں لیا اور نہ ہی ان کا مقصد حکومت کو شرمندہ کرنا تھا۔ تاہم پیرزادہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید سے ملاقات کے دوران انہوں نے اپنا بیان واپس لینے سے معذرت کر لی ہے۔ملاقات کے دوران ریاض پیرزادہ نے وزیراعظم کو جواب بھجوایا کہ ان کی وزارت ایک امانت ہے، وزیراعظم چاہیں تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ وفاقی وزیر نے فوجی عدالتوں پر بھی تنقید کی تھی۔