جماعة الدعوة رفاہی تنظیم ہے، پابندی نہیں لگا سکتے ، رانا تنویر حسین

حافظ سعید بارے بھارت نے آج تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے، کشمیریوں کی جدوجہد کی ہم سب حمایت کرتے ہیں تو کیا ہم سب پر پابندی لگا دی جائے گی

اتوار 18 جنوری 2015 13:16

جماعة الدعوة رفاہی تنظیم ہے، پابندی نہیں لگا سکتے ، رانا تنویر حسین

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 18جنوری 2015ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہاہے کہ جماعة الدعوة رفاحی جماعت ہے اس پر پابندی نہیں لگا سکتے ، حافظ سعید بارے بھارت نے آج تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے، کشمیریوں کی جدوجہد کی ہم سب حمایت کرتے ہیں تو کیا ہم سب پر پابندی لگا دی جائے گی،بھارت سے تعلقات اچھے کرنے کی کوشش کی لیکن تجربہ بہت تلخ رہا،کنٹرول لائن پر فائرنگ سے ماحول خراب ہو رہا ہے،دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی سانحہ پشاور کے بعد خود شروع کی ہے امریکہ کا کوئی دباؤ نہیں۔

بھارتی اخبار کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، بھارت سے بامعنی مذاکرات کے حامی ہیں لیکن سرحد پر ہونیوالی کشیدہ صورتحال مذاکراتی ماحول کیلئے سازگار نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جماعة الدعوة ایک رفاحی جماعت ہے اس سلسلے میں کوئی ایسے ثبوت نہیں ملے جس سے کہا جائے کہ وہ دہشت گردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ کالعدم تنظیموں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں،لشکر طیبہ پر پابندی لگائی ہے مگر جماعت الدعوہ سے صرف بھارت کو مسائل ہے امریکہ اور افغانستان کونہیں ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان پاس حافظ محمد سعید کے خلاف کوئی ثبوت نہیں جس پر ان پر پابندی لگائی جا سکے وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ لشکر طیبہ اور جماعة الدعوة کے باہمی روابط بارے بھی کوئی ثبوت نہیں ہیں جہاں تک بات ان کے جلسوں یا ریلیوں سے خطابات کا ہے تو اس کا انہیں حق حاصل ہے۔ بھارتی اخبار کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ ہندوستان حافظ سعید پر پابندی کی بات ضرور کرتاہے مگر اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کرتا جماعة الدعوة کا کوئی ملٹری ونگ نہیں ہے یہ صرف اسلامی تبلیغ اور تعلیمی سرگرمیوں میں مشغول ہے ۔

انہوں نے آزادی کشمیر کے حوالے سے جماعة الدعو ة کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ ہم کشمیر کو پاکستان کا حصہ اور شہ رگ تصور کرتے ہیں صرف اس بنا ء پر کہ وہ کشمیری آزادی کے حق میں ہیں پابندی لگائی جائے تو یہ ممکن نہیں کیوں اس طرح بھارت کی خواہش پر پھر ہر اس شخص کو پابند کرنا ہوگا جوآزادی کشمیر کی حمایت یا جدوجہد کرتاہے ۔ انہوں نے کالعدم تنظیموں کی نگرانی پر امریکی دباؤ کے سوال کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے سانحہ پشاور کے بعد ازخودفیصلہ کیاہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام کالعدم گروپوں پر کڑی نظر رکھ کر کارروائی کی جائیگی کیونکہ پاکستان ایک عرصہ سے دہشت گردی کا شکار ہے ۔

انہوں نے بھارتی اخبار کے ایک اور سوال پر کہاکہ پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کا ہمیشہ سے خواہاں رہاہے اور اس حوالے سے تلخ تجربات بھی کئے ہیں لیکن امن اسی وقت قائم ہوگا جب سرحدوں پر سکون ہوگا لیکن کنٹرول لائن پر ہونیوالی بھارتی بلا اشتعال فائرنگ مذاکرات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔